ریاست ہر قسم کی دہشت گردی روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں ،وفاقی وزیر احسن اقبال کی پریس کانفرنس

144
احسن اقبال

اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی ،اصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ریاست ہر قسم کی دہشت گردی روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں جب بھی پاکستان کی ترقی کیلئے کوئی اہم کام ہو گا تو عمران خان لانگ مارچ لے آئے گا، موجودہ حکومت نے دانشمندانہ اقتصادی پالیسیاں اپنائیں اور متعدد چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود ملک کو بتدریج استحکام کی طرف لے جا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ موجودہ حکومت کی کامیابی ہے کہ اس نے نہ صرف موسمیاتی تباہی کا سامنا کیا جس سے قومی خزانے کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا بلکہ پی ٹی آئی کی ماضی کی ناکام معاشی پالیسیوں اور خراب حکمرانی کے باوجود پاکستان کو بتدریج استحکام کی طرف لے جانے میں کامیابی ملی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنی ہی ناکام پالیسیوں اور بیڈ گورننس کی وجہ سے ہونے والی مہنگائی کا ذمہ دار موجودہ حکومت کو ٹھہرانے کی کوشش کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت جسے 2018 کے انتخابات کے بعد ایک ’سازش‘ کے تحت زبردستی پاکستان پر مسلط کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کی حکومت کو برقرار رکھنے اور اس کی حکمرانی کو طول دینے کے لئے ہر طرح کی حمایت کرتے رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران نیازی بھی مختلف مقدمات میں عدالت عظمیٰ کے احکامات کی تعمیل نہ کرنے کی عادت میں رہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے میڈیا پر پابندیاں لگائی گئیں اور کچھ ناقد صحافیوں کو ان کی آواز کو خاموش کرنے اور اس کے حق میں ڈھالنے کے لئے اپنے میڈیا ہاؤسز سے نکالنے میں کامیاب ہوئے، ان تمام باتوں کے باوجود عمران حکومت کو میڈیا کی بھرپور حمایت حاصل رہی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے کوئی کامیابی حاصل کئے بغیر قومی معیشت کو خراب کیا کیونکہ اس کے دور حکومت میں گردشی قرضے اور سرکاری اداروں کا نقصان تقریباً دگنا ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے مئی 2020 میں کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کے حادثہ کے بعد پائلٹس کے لائسنس کے معاملے پر غیر ذمہ دارانہ بیانات جاری کرکے صرف ملکی ایوی ایشن انڈسٹری کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جس کے بعد بڑے بین الاقوامی راستوں پر قومی جہاز پر پابندی عائد کردی گئی۔ احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو بتانا چاہئے کہ وہ اداروں کی مکمل حمایت اور مکمل اختیار کے باوجود ایک کروڑ نوکریاں دینے اور کم آمدنی والے طبقے کے لئے 50 لاکھ رہائشی یونٹس کی تعمیر کے حوالے سے اپنے منشور پر عملدرآمد کیوں نہیں کر سکی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ عمران نیازی نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کے تحت ملک میں آنے والی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی کرکے مہنگائی کی بنیاد ڈالی اور گزشتہ سال میں 72 بلین ڈالر کی درآمد مصنوعی نمو کو ظاہر کرنے اور لگژری آئٹمز کے درآمدی لائسنس جاری کرنے سے دوستوں کو فائدہ پہنچایا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چار سالہ دور میں بدعنوانی عروج پر رہی جو اس حقیقت سے عیاں ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے صاف اور شفاف ممالک کی فہرست میں پاکستان کی درجہ بندی کو نیچے کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 2018 میں اپنا پانچ سالہ دور مکمل کیا تو تمام معاشی اشاریے درست سمت میں آگے بڑھ رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سنگل ہندسہ میں افراط زر (4.4 فیصد) تھا اور معیشت 6 کی شرح سے بہتر ہو رہی تھی لیکن عمران نیازی کے چار سالہ اقتدار نے قومی معیشت، سیاست اور سماجی اقتصادیات کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے 2018 میں ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے کے قریب چھوڑا تھا جو کہ پی ٹی آئی حکومت کے چار سالہ دور کے بعد 550 ارب روپے تک سکڑ کر رہ گیا تھا۔ سال 2021-22 کی آخری سہ ماہی کے لئے کوئی ترقیاتی بجٹ نہیں تھا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ ن 2018 کے بعد اپوزیشن بنچوں پر بیٹھ کر پی ٹی آئی حکومت کو اپنی غلط معاشی پالیسیوں اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی سخت شرائط تسلیم کرنے کی وجہ سے مہنگائی کے سونامی سے خبردار کرتی رہی ہے۔

آج ملک اسی آئی ایم ایف معاہدے کی زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے اور ہم (موجودہ حکومت) آئی ایم ایف کی ان شرائط پر عمل درآمد کرنے پر مجبور ہیں جن پر پی ٹی آئی حکومت نے دستخط کئے تھے، مہنگائی میں اضافہ کی ایک وجہ آئی ایم ایف معاہدہ بھی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ روس یوکرین جنگ عالمی مہنگائی کی ایک اور بڑی وجہ تھی جس نے اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافہ کیا اور ترقی یافتہ ممالک کی معیشتوں کو بھی متاثر کیا۔انہوں نے کہا کہ چار سال عمران خان حکومت نے اپوزیشن پر مقدمات بنائے گئے میڈیا کو دبایا گیا، اتنی طاقت کے باوجود پی ٹی آئی نے ملک کی درگت بنائی اور ملک کی معیشت کو نقصان پہنچایا،

احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اور ان کی کابینہ کی نالائقی کی وجہ سے ایوی ایشن کی صنعت کو اربوں کا نقصان پہنچا،سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے خود کہا کہ عمران خان کے پہلے تین سالوں میں معیشت کا برا حال کیا گیا، شیخ رشید نے کہا کہ اچھا ہوا ہم تو نکل گئے ورنہ ہمیں لوگ پتھر مار نکالتے، وزیر اعظم قوم کا نمائندہ ہے اس کے صوابدیدی اختیارات حرام مگر دوسرے کیلئے حلال ہیں،ججوں کے کردار کو اداراہ جاتی بنانے کیلئے اصلاحات چاہیں ہیں،انہوں نے کہا کہ ریاست ہر قسم کی دہشت گردی روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے

،آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات حتمی مراحل میں ہے ، جب بھی پاکستان کی ترقی کیلئے کوئی اہم کام ہو گا تو عمران خان لانگ مارچ لے آئے گا۔انہوں نے کہا کہ کیا سپریم کورٹ کے صوابدیدی اختیارات حلال اور دیگر کے حرام ہیں، سپریم کورٹ سے نئے بحران پیدا کرنا بند ہونا چاہئے ، لوگوں کو معلوم ہے کہ (ن )لیگ نے ملک کہاں چھوڑا اور عمران خان کہاں چھوڑ کر گیا۔