اسلام آباد۔1ستمبر (اے پی پی):سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے طور پر پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ (پی پی اے ایف) کے چیف ایگزیکٹو آفیسرنادر گل نے ضلع سوات کا دورہ کیا۔ پیر کو جاری پریس ریلیز کے مطابق اپنے دورے کے دوران انہوں نے ہنگامی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور خیبر پختونخوا میں طویل المدتی بحالی کے عزم کا اعادہ کیا۔تحصیل مٹہ کے گاؤں آرکوٹ کے دورے کے دوران، چیف ایگزیکٹو پی پی اے ایف نادر گل، سربراہ سرفراز رورل سپورٹ پروگرام (ایس آر ایس پی) کے ہمراہ متاثرہ خاندانوں سے ملے اور ذاتی طور پر خوراک اور دیگر امدادی سامان تقسیم کیا۔نادر گل نے کہا کہ فلڈ ایمرجنسی ریسپانس 2025 کے تحت پی پی اے ایف، ایس آر ایس پی کے تعاون سے خیبر پختونخوا میں آٹھ ہزار سے زائد سیلاب متاثرہ خاندانوں کو سہارا دے رہا ہے۔ امدادی اقدامات میں فوڈ پیکجز، غیر غذائی اشیاء، حفظان صحت کی کٹس، طبی سہولیات اور مویشیوں کی ویکسینیشن شامل ہیں۔ صرف سوات اور بونیر میں 7,200 خاندانوں کو مدد فراہم کی جا رہی ہے، جبکہ شانگلہ، سوات اور بونیر میں تقریباً 7,000 خاندان پہلے ہی امداد وصول کر چکے ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان اور لکی مروت میں مزید 5,500 خاندانوں کو معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ اب تک ایس آر ایس پی سوات، شانگلہ اور بونیر میں 1,356 پیکجز تقسیم کر چکا ہے اور بقیہ خاندانوں تک امداد پہنچانے کا عمل جاری ہے۔
چیف ایگزیکٹو نے مزید کہا کہ ملک بھر میں پی پی اے ایف اور اس کے شراکت دار ادارے اب تک 23,010 امدادی پیکجز تقسیم کر چکے ہیں جو خیبر پختونخوا، پنجاب، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع میں متاثرہ خاندانوں تک پہنچائے گئے۔ اہم تقسیمات میں بونیر اور سوات میں 2,600، شانگلہ میں 1,600، دیامر، ہویلی، قصور، نارووال اور بہاولنگر میں 1,500، جہلم ویلی میں 1,400 جبکہ کوٹلی اور پاکپتن میں 1,000 پیکجز شامل ہیں۔ غذر، گھانچے، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، نیلم ویلی اور لکی مروت جیسے دور دراز اضلاع میں بھی امداد فراہم کیا گیا ہے تاکہ کوئی متاثرہ کمیونٹی محروم نہ رہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں سے قبل پی پی اے ایف اور ایس آر ایس پی کی ٹیموں نے گھر گھر جا کر سروے کیا تاکہ امداد صرف ان خاندانوں تک پہنچے جو سب سے زیادہ ضرورت مند ہیں۔ نادر گل نے کہا کہ پچھلے 25 برسوں سے پی پی اے ایف خیبر پختونخوا کی کمیونٹیز کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ چاہے وہ پچھلی آفات کے بعد ایک لاکھ مکانات کی تعمیر ہو یا آج کی فوری امداد، ہمارا عزم ہمیشہ ایک ہی رہا ہے ، بروقت مدد فراہم کرنا، امید کو بحال کرنا اور پائیدار بحالی کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے ۔20 اگست 2025ء کو شروع ہونے والی یہ امدادی مہم خیبر پختونخوا کے آٹھ اضلاع بونیر، شانگلہ، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت، سوات اور باجوڑ تک پھیلی ہوئی ہے۔ اسکولوں میں قائم عارضی مراکز سے یہ امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، جو فوری ریلیف کے ساتھ ساتھ بحالی کا مرکز بھی بن رہی ہیں۔ ان مراکز میں طبی سہولیات، مویشیوں کی ویکسینیشن اور دیگر خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔