26.6 C
Islamabad
بدھ, اپریل 16, 2025
ہومقومی خبریںریکوڈک جوائنٹ وینچرکے حصص یافتگان نے منصوبے کی تازہ ترین فزیبلٹی سٹڈی...

ریکوڈک جوائنٹ وینچرکے حصص یافتگان نے منصوبے کی تازہ ترین فزیبلٹی سٹڈی اوراس سے منسلک فیزون کی ترقیاتی سرمایہ کاری کی منظوری دےدی

- Advertisement -

اسلام آباد۔15اپریل (اے پی پی):ریکوڈک جوائنٹ وینچرکے حصص یافتگان نے منصوبے کی تازہ ترین فزیبلٹی سٹڈی اوراس سے منسلک فیزون کی ترقیاتی سرمایہ کاری کی منظوری دے دی ہے۔ ریکوڈک مائننگ کمپنی کی پریس ریلیز کے مطابق یہ منظوری تین ارب ڈالرتک کی محدودوسائل پرمبنی منصوبہ جاتی مالی معاونت کی فراہمی سے مشروط ہے، اس منظوری کے بعد2025میں بڑے تعمیراتی کاموں کے آغاز کی اجازت مل گئی ہے۔فزیبلٹی سٹدی کے مطابق 2028کے اختتام تک پہلی پیداوارکے ہدف کوبرقراررکھاگیاہے۔شئیرہولڈرز نے فلورکارپویشن کومرکزی انجنئرنگ،پرکیورمنٹ اورتعمیراتی انتظام کا شراکت دارمنتخب کیاہے۔فلورکارپویشن بیرک کی مالک ٹیم کے ساتھ مل کرمنصوبے کے تفصیلی ڈیزاین اورتعمیرات پرکام کرے گی۔

بیرک کے صدروچیف ایگزیکٹوآفیسرمارک برسٹونے بتایا کہ ریکوڈک دنیاکے سب سے بڑی غیرترقیاتی تانبے اورسونے کے منصوبوں میں شامل ہے، حکومت بلوچستان، وفاقی حکومت اوربیرک منصوبہ کی ترقی کےلئے مضبوط شراکت داری کررہے ہیں۔ریکوڈک بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ہے جس میں بیرک کے ساتھ وفاقی اوربلوچستان کی صوبائی حکومت شراکت دار ہیں، بیرک منصوبے کی آپریٹرکمپنی ہے۔انہوں نے کہاکہ فلورکارپویشن کومنصوبے کے تفصیلی ڈیزاین اورتعمیرات کےلئے منتخب کرنے سے یہ منصوبہ عالمی معیارکے مطابق اورتکنیکی مہارت، نظم وضبط اورسماجی وماحولیاتی ذمہ داریوں کے تحت مکمل کرنے کے ہمارے عزم کی عکاسی ہورہی ہے۔بیرک بلوچستان اورپاکستان کے عوام کےلئے دیرپافوائدکے حصول کےلئے فلورکارپوریشن کے ساتھ قریبی اشتراک کارکےلئے پرعزم ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہاکہ فلورکارپوریشن کواس عمل میں نائیٹ پائی سولڈ، پی آرڈی ڈبلیواوروکٹوریس جیسی ماہرانجنئرنگ کنسلٹنٹس کی معاونت بھی حاصل ہوگی، ان کنسلٹنٹس نے فزیبلٹی سٹڈی کے دوران بیرک کے ساتھ مل کرکام کیاہے۔انہوں نے کہاکہ فلورکارپوریشن کان کنی کے بڑے منصوبے محفوظ، ذمہ دارانہاورموثرطریقے سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ مقامی سطح پرروزگارسپلائی چین اور کمیونٹی کی ترقی کوفروغ دیا جاسکے، منصوبے کےلئے میٹسو، وئیر اورکوماٹسو جیسے اہم شراکت دارادارے بھی منتخب کئے گئے ہیں جوپراسیسنگ اورکان کنی کی مشینری فراہم کریں گے، انجنئیرنگ اورسپلائی شراکت دارعالمی معیارکی مہارت کے حامل ہیں جوبلندپہاڑی، دوردراز اورمشکل علاقوں میں تانبے کے بڑے منصوبوں کی تکمیل کاتجربہ رکھتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ یہ تجربہ بیرک کی اس قابلیت سے ہم آہنگ ہے جس کے تحت ہم نے دنیابھرکے چیلنجنگ علاقوں میں کامیابی کے ساتھ بڑے منصوبے مکمل کئے ہیں۔پریس ریلیز کے مطابق ریکوڈک بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ایک عالمی معیار کی تانبہ اور سونے کی کان ہے جو اس وقت ترقی کے مراحل میں ہے۔ یہ دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبہ و سونا منصوبوں میں سے ایک ہے۔ ریکوڈک میں بیرک کا 50 فیصد، وفاقی حکومت کے تین اداروں کا 25 فیصد، بلوچستان حکومت کا 15 فیصد مکمل مالی معاونت کے ساتھ اور اضافی 10 فیصد بغیر مالی بوجہ کے حصہ ہے۔

ریکوڈک منصوبے سے پہلی پیداوار کا ہدف سال 2028 مقررکیاگیاہے۔ یہ منصوبہ کم از کم 40 سال تک چلے گا جس میں ٹرک اور بیلچے کے ذریعے اوپن پٹ مائننگ ہوگی اور پراسیسنگ پلانٹس سے اعلیٰ معیار کا تانبہ اور سونا کنسنٹریٹ تیار ہوگا۔ اس منصوبے کی تعمیر دو مراحل میں ہوگی جبکہ اس منصوبے کی مجموعی پراسیسنگ صلاحیت سالانہ 90 ملین ٹن ہوگی۔ ریکوڈک منصوبہ پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا اور بلوچستان میں روزگار، علاقائی ترقی اور سماجی بہتری کے مواقع پیدا کرے گا۔ بیرک کی مقامی بھرتیوں اور سپلائرز کو ترجیح دینے کی پالیسیاں ضلع چاغی کی مقامی آبادی پر مثبت اثر ڈا لیں گی۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582191

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں