کوئٹہ۔ 11 فروری (اے پی پی):کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی(کیسکو)کی جانب سے صوبہ کے اُن تمام زرعی صارفین کے برقی کنکشنز اور ٹرانسفارمرزاُتارنے کا عمل جاری ہے جن کو صوبائی حکومت نے شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبہ میں شامل کئے ہیں۔پہلے فیز کی تکمیل کے بعد اس منصوبہ کے دوسرے فیز پر کام جاری ہے۔دوسرے فیز میں ضلع کوئٹہ،خضدار،مستونگ، نوشکی، خاران اور ہرنائی کے علاقوں میں زرعی صارفین کے 312کنکشنز منقطع کردئیے گئے ہیں جن میں ابتک261ٹرانسفارمرز،144ایچ ٹی کھمبے اوراُنکے دیگر برقی آلات اُتاردئیے گئے ہیں اور سولرائزیشن کے فیز ٹو پر کام جلد مکمل کرلیاجائے گا۔واضح رہے کہ زرعی کنکشنز کی شمسی توانائی پر منتقلی کے دوسرے فیز میں 3729زرعی صارفین کو حکومت کی جانب سے7 ارب 40کروڑروپے کی رقم جاری کردئیے گئے ہیں۔
زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کے شمسی توانائی پر منتقلی کے دوسرے فیز میں ضلع کوئٹہ کے کرانی، کچلاک،سریاب اور دشت کے علاقوں کے علاوہ مستونگ، کانک، کردگاپ،نوشکی، خاران،نال، باغبانہ، زہری، خضدار اور ہرنائی کے علاقے شامل ہیں۔دوسرے مرحلہ (یعنی فیز2)میں 3729زرعی کنکشنز کے علاوہ 933غیر قانونی ٹیوب ویل کنکشنزسمیت 4662زرعی کنکشنز کیسکوکے نیٹ ورک سے منقطع کرکے اُنکے ٹرانسفارمرز،ایچ ٹی کھمبے اور دیگربرقی آلات ہٹائے جائیں گے تاکہ یہ زرعی کنکشنز دوبارہ کیسکونیٹ ورک سے منسلک نہ ہوسکیں۔ لہٰذا وہ تمام زرعی صارفین جن کو حکومت کی جانب سے سولرائزیشن کی مدمیں رقم دئیے جاچکے ہیں وہ اپنے زرعی کنکشنز منقطع کرنے کے علاوہ ٹرانسفارمراور اُن سے منسلک دیگر برقی آلات واپس کرنے میں کیسکوٹیموں سے تعاون کریں۔