پشاور۔ 05 اگست (اے پی پی):زرعی یونیورسٹی پشاورمیں "مختلف فصلوں کی نئی تیار کردہ اقسام، سبزیوں اور پھلوں کو معاشی طور پر پیٹنٹ کروا کر حقوق حاصل کرنے، ڈویلپر سائنسدانوں اور ان ادارے کو فائدہ پہنچانے ” کے حوالے سے ایک گروپ ڈسکشن کا اہتمام کیاگیا۔چئیرمین انٹیلیکچول پراپرٹی آرگنائزیشن (آئی پی او) پاکستان فارخ امل نے لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان فصلوں، سبزیوں، پھلوں، ادویاتی پودوں اور جنگلی پودوں کے وسائل سے مالا مال ہے اور آنے والی نسلوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے ان وسائل کی روایتی اور بہتر انداز میں محفوظ ، رجسٹر اور پیٹنٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ جلد زرعی یونیورسٹی پشاور میں پوسٹ گریجویٹ طلباء اور نوجوان فیکلٹی کی مزید آگاہی کے لئے ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا
تاکہ وہ اپنی نئی ایجادات اور پیٹنٹ کو آسانی سے رجسٹر کروا سکیں۔ اس موقع پر سوالات و جوابات کا سیشن اور کافی بحث و مباحثہ ہوا جس میں مختلف تجاویز بھی پیش کئے گئے۔وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی پشاور ایمریٹس پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت اور ڈین فیکلٹی آف کراپ پروڈکشن سائنسز پروفیسر ڈاکٹر افتخار حسین خلیل نے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس مکالمے کے دور رس نتائج سامنے آئے گے جو تجاویز پیش کئے گئے انہیں حکومت تک پہنچائے گے تاکہ انہیں عملی جامہ پہنایا جاسکے۔ انہوں نے فیکلٹی پر زور دیا کہ وہ تحقیق پر توجہ مرکوز کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مشن معیاری تعلیم و تحقیق اور بہترین تربیت ہے، یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلباء صوبائی، ملکی و بین الاقوامی سطح پر زراعت و لائیوسٹاک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
چیئرمین شعبہ پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس پروفیسر ڈاکٹر مہر علی شاہ، چیئرمین ہارٹیکلچر پروفیسر ڈاکٹر غلام نبی اخونزادہ، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر اسد جان، ڈائریکٹر اوریک و نیو ڈیویلپمنٹ فارم پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف، اگرانومی کے پروفیسر ڈاکٹر انعام اللہ، ہارٹیکلچر کے پروفیسر ڈاکٹر گوہر ایوب سمیت شعبہ جات پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس، اگرانومی، انسٹیٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ اور ہارٹیکلچر کی فیکلٹی ممبرز نے شرکت کی۔وائس چانسلر ایمریٹس پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت نے چئیرمین آئی پی او، پاکستان فرخ امل کو شیلڈ پیش کیا۔