پشاور۔ 29 جنوری (اے پی پی):زرعی یونیورسٹی پشاور کے امیر محمد خان کیمپس مردان میں اساتذہ اور طلباء کے لئے ” Nutrition in Emergencies ” کے عنوان سےپانچ روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد ہوا۔ ورکشاپ کا مقصد فیکلٹی اور طلباء کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا تھا اور انہیں قدرتی اور انسان کی بنائی ہوئی ہنگامی صورتحال کے دوران کمزور گروہوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کرنا تھا۔
جو عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہارمونائزڈ ٹریننگ پیکج (HTP) کو معیاری فریم ورک کے طور پر استعمال کرتے ہوئے، ہنگامی حالات میں غذائیت کی معاونت اور مداخلتوں کے انتظام میں عملی مہارتوں اور صلاحیتوں کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔امیر محمد خان کیمپس (اے ایم کے) مردان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اسرار، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر فضل منصف، ڈاکٹر شائستہ ناز اور ڈاکٹر انجم نے وائس چانسلر پروفیسر ایمرئٹس ڈاکٹر جہان بخت ، مہمانوں اور دیگر شرکاء کو خوش آمدید کہا اور تربیت کی اہمیت، فیکلٹی اور طلباء کی شمولیت پر زور دیا۔
چیئرمین ڈاکٹر ضیاء الدین، ڈاکٹر محمد عارف، ڈاکٹر امجد علی باچا اور ڈاکٹر ہاجرہ بی بی نے شرکاء کو صحت عامہ کے لئے صحت بخش خوراک کی اہمیت سے آگاہ کیا اور ورکشاپ میں حصہ لینے والے فیکلٹی ممبران اور طلبہ و طالبات کو تربیت دی۔اختتاحی تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ایمرئٹس ڈاکٹر جہان بخت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے وطن عزیز کو غذائی تحفظ جیسے بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے، ہمارے خطے میں بار بار سیلاب ، خشک سالی، قدرتی آفات اور دیگر نامناسب عوامل کی وجہ سے ہم خاص کر خواتین ، بچوں اور پسماندہ کمیونٹیز کو غذائی قلت کا سامنا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک منفرد تربیتی ورکشاپ تھا جس میں ماہرین نے معلومات، حکمت عملیاں، ٹولز ، تجربے اور تجزیے موثر انداز میں شیئر کئے اور اس کے حل تلاش کرنے میں تعاون کیا جو ہنگامی حالات میں زیادہ لچک کے ساتھ ہماری مدد کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس تربیت سے غذائیت کے چیلنجوں سے نمٹنے میں آپ کے علم اور مہارت میں اضافہ کیا جو خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے تربیت میں حصہ لینے والوں پر زور دیا کہ یہاں جو سیکھا اسے اپنے تک محدود نہ رکھے بلکہ معاشرے میں اپنے اردگرد عوام کے ساتھ بھی اس علم کو شیئر کرے تاکہ انفرادی اور اجتماعی فوائد حاصل کئے جاسکے۔