زمان پارک سے جو لوگ گرفتار ہوئے وہ لاہور کے نہیں باہر سے لائے گئے ہیں ،انٹیلی جنس اداروں کی اطلاعات ہیں کہ تربیت یافتہ لوگ اندر چھپے ہوئے ہیں،طلال چوہدری

173
وزیراعظم شہبازشریف نے فیصل آباد کو 10 ارب روپے کے دو اہم منصوبوں کا تحفہ دیا ۔طلال چوہدری

لاہور۔15مارچ (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ زمان پارک سے جو لوگ گرفتار ہوئے ہیں وہ لاہور کے نہیں باہر سے لائے گئے ہیں ، حیران کن انکشافات ہیں کہ وہ آئے کہاں سے ہیں ،تربیت یافتہ ہیں،انٹیلی جنس اداروں کی اطلاعات ہیں کہ ایسے لوگ اندر چھپے ہوئے ہیں اس لئے ادارے محتاط ہیں ۔بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ جب عدالتیں بار بار موقع دیتی ہیں تو اسی طرح کے لوگ طاقتور ہوتے ہیں اور قانون کا مذاق بناتے ہیں ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا پڑے گا کیونکہ یہ اسی کے لائق ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاستدان بہادر اور نڈر سمجھے جاتے تھے ،وہ اس کا نشان تھے کہ پاکستان کے سیاستدان فرنٹ سے لیڈ کرتے ہیں ، جیلیں، پھانسی کا پھندا ان کے لئے نیا نہیں ہے

، سیاسی کارکن ہوں یا رہنما ان کی ایک ہی خوبی تھی کہ یہ بہادر، نڈر اور ڈٹ جاتے ہیں جھکتے نہیں لیکن عمران خان نے ہماری ناک کٹوا کر رکھ دی ہے ، اناڑی جب سے آیا ہے یہ اس کا پہلا امتحان تھا ، یہ وہ آدمی ہے جوکہتا تھاکہ جب امیر اور غریب کے لئے قانون ایک نہ ہو تو قومیں تباہ ہو جاتی ہیں ، یہ تلقین کرنے والا لیکچر دینے والا کہ قانون سب کے لئے برابر ہونا چاہیے ، مغرب کے قانون کی مثالیں دینے والے نے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا ، انہیں ایف آئی اے، نیب یا پولیس نے نہیں بلایا تھا بلکہ عدالت کا حکم تھا،

یہ اس عدالت کا حکم تھا جس نے کئی مواقع دینے کے بعد پھر موقع دیا کہ سرنڈر کر دیں لیکن اس کی بجائے وہ تمام کام کر رہا ہے جو کہ زمانہ جہالت میں ہوتے تھے ، جس کی عمران خان ترویج کرتا تھا اس کے برعکس ہر کام کر رہا ہے ،عمران خان بتا تاتھا کہ مغرب میں ایسا ہوتا ہے لیکن جب وارنٹ نکلیں تو آپ ڈنڈے برسا دیں، عدالتی حکم ملے تو پیٹرول بم ماریں، عدالتی حکم پر عملدرآمد کیلئے دروازے پر دستک دی جائے تو آپ اینٹوں اور پتھروں سے عدالتی حکم لانے والوں کا استقبال کریں ،

جو ڈنڈے اور پیٹرول بم مارتے رہے ہیں عمران خان انہیں باہر نکل کر شاباش بھی دیتے رہے ہیں ، ان کو تگڑا بھی کرتے رہے ہیں اور کہتے رہے ہیں کہ پولیس یا ریاست ناکام ہو گئی ہے ، پنجاب میں نگران حکومت ہے میں اس کا ترجمان نہیں ہوں لیکن وفاقی حکومت بڑی کلیئر ہے کہ کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنائیں گے ، جب بھی ایکشن ہو گاقانون، اصول اور انسانی جانوں کا خیال کیا جائے گا ، جو یہ کہہ رہے ہیں کہ پولیس ناکام ہو گئی کیا پولیس اس بات میں فیل ہو گئی ہے کہ انہوں نے کوئی جان ضائع نہیں ہونے دی ، کیا پولیس اس بات میں ناکام ہو گئی ہے جس کے بارے میں کہتے تھے وہ بڑی سنگدل اوربے رحم ہے لیکن وہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کی کوشش میں پتھر ، ڈنڈے ، پیٹرول بم بھی کھا رہی ہے لیکن ابھی تک طاقت کا استعمال نہیں کیا ، اس کی کوشش ہے کہ کسی جان کا نقصان نہ ہو جائے ،کیا یہ پولیس کی کمزوری تصورکی جارہی ہے ، یہ تو اطمینان کی بات ہے کہ ادارے انسانی جانوں کو بچانے کی کوشش کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ چوبیس گھنٹے ہو گئے ہیں کیمرے دیکھ رہے ہیں،عدالتی سماعتیں ہو رہی ہیں عدالتی حکم بھی موجود ہے لوگ بھی اسے غیر ت دلا رہے ہیں لیکن ایک چیز ہے جو نہیں جاگی تو عمران خان کی غیرت ہے جو نہیں جاگی، جب پولیس آئے تو اپنی بہن یا بیٹی کو آگے نہیں کرتے لوگ خود آگے ہوتے ہیں بیٹیاں اور بہنیں پیچھے رکھتے ہیں ، لیکن اس کے باوجود یہ آ کر کہہ رہا ہے میں بڑا غیرت مند لیڈر ہوں ، کب تک ظل شاہ جیسے لوگوں ، خواتین ،بہنوں اور بیٹیوں کوڈھال بنائو گے ، تاریخ میں بزدلی تمہارا پیچھا نہیں چھوڑے گی ،

جس طرح تم نے کرکٹ کے ورلڈ کپ کو اپنے ساتھ جوڑا ہوا ہے اسی طرح بزدلی کا ورلڈ کپ بھی تا حیات تمہارے ساتھ جڑا رہے گا ، لوگ کہیں گے جو سیاسی لیڈر اور گیڈر ہے جو وارنٹ نکلنے پر کمرے سے نکلنے کی بجائے اندر سے آنسو بہاتا رہا ، کہتا ہے میری جان کو خطرہ ہے لیکن ریلی میں اس کی جان کو خطرہ نہیں ہوتا ، پولیس والوں پر ڈنڈے اور پتھر برسانے والوں کو باہر نکل کر شاباش دیتے ہو ،تمہاری جان کو خطر ہ نہیں بلکہ تمہارے اندر کا چور بولتا ہے کہ جب تلاشی دو گے تو فرد جرم لگے گی ،تمہاری جیبوں سے گھڑی نکلے گی ،تمہاری بیگم کے پرس سے جیولری زیورات نکلیں گے جو تم نے توشہ خانہ سے چوری کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا جو حکم آئے گا اس پر عمل کریں گے،اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم آ گیا ہے ، کیا خان صاحب عمل کریں گے ،

کتنی دفعہ اور عدالت کو دھوکہ دیں گے،روز کسی نہ کسی عدالت کو شورٹی دیتے ہیں اور پھر بھاگ جاتے ہیں،تم صرف اس لئے ڈرے ہوئے ہو کہ فارن فنڈنگ، توشہ خانہ اور تمہاری بچی کے کیسز ثابت شدہ ہیں،جب تک یہ حل نہیں ہوتے الیکشن کیسے ہوں گے ، بچی کا معاملہ چند گھنٹوں میں حل ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ روایت ڈالی جارہی ہے کہ چند سو غنڈے ہوں تو پوری ریاست کو یر غمال بنایا جا سکتا ہے ، ایسا نہیں چلے گا ، یہاں تم سے مضبوط اور بڑے لیڈرز اور ان کے فالورز موجود ہیں ، ایک وزیر اعظم پھانسی کے پھندے پر جھول گیا ، دوسرا بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر لندن سے آ گیا ، جن کے اندر لیڈرشپ غیرت اور بہادری ہو وہ ایسے ہوتے ہیں، ہم نے تو نا انصافی کے فیصلے بھی مانے ہیں ، ہم نے پہلے فیصلے تسلیم کئے پھر بات کی ہے ،

نواز شریف کو وزارت عظمی سے ہٹایا گیا ، اس وقت وفاق اور صوبے میں ہماری حکومت تھی ، ہم نے پہلے حکم پر عمل کیا اس کے بعد کوئی اعتراض کیا ، ہم نے عدالتی حکم مانے ہیں ۔طلال چوہدری نے کہا کہ قانونی ماہرین نے کہا کہ یہ فیصلہ نا انصافی پر مبنی تھا، ہم نے عمل کرنے کے بعد اعتراض کیا۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ گرفتار ہوئے ہیں وہ لاہور کے نہیں وہ باہر سے لائے گئے ہیں ، حیران کن انکشافات ہیں کہ وہ آئے کہاں سے ہیں وہ تربیت یافتہ ہیں، انٹیلی جنس اداروں کی اطلاعات ہیں کہ ایسے لوگ اندر چھپے ہوئے ہیں اس لئے ادارے محتاط ہیں ، عمران خان نے تو ایکسیڈنٹ سے فوت ہو جانے پر کارکن کو شہید بنادیتے ہیں، مارچ میں گن مین سے کارکن مروا کر اس کی لاش کو اٹھالاتے ہیں، کیا پتہ ہو آپ یہاں بھی گھر کے اندر سے مار کر واویلا کر دیتے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی فیل ہوا ہے تو وہ عمران خان تم فیل ہوئے ہو،قانون فیل نہیں ہوا ادارے فیل نہیں ہوئے ریاست فیل نہیں ہوئی ،ریاست طاقتور ہے،تم کہا کرتے تھے قانون ایک جیسا ہوگا اب تمہیں قانون ایک جیسا ہوتا ہوا نظر آئے گا ، تمہارے اوپر فرد جرم لگے گی تمہارے پاس جواب نہیں ہے ، تمہارے کرتوت کالے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ تمہیں عدالت میں جانا پڑے گا تمہیں عدالت میں لے کرجانے والے لے کر جائیں گے ، ریاست میں اتنی طاقت ہے ، الیکشن کمیشن اورعدلیہ سے کہتا ہوں چوبیس گھنٹے میں جو کمزوری نظر آئی ہے یہ الیکشن پر اثر انداز ہو گی، جس طرح کا آدمی ہو ریاست کی اسی طرح کارروائی ہونی چاہیے ،کتنی دیر پولیس افسر اور سپاہی زخمی ہوں گے ، اسے اسی طرح جواب دینا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جو تماشہ لگا یا ہے پوری دنیا میں اس کی بزدلی کا چرچہ ہے کہ سیاسی چوہا ہے جو چھپ گیا ہے ،کبھی بلٹ پروف کمرے ،کبھی الماری، کبھی باتھ روم میں چھپ جاتا ہے ، اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا پڑے گا کیونکہ یہ اسی کے لائق ہے ۔طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان حکومتوں کو اپنی ذات کے لئے استعمال کرتا ہے ،گلگت بلتستان کے وزیر اعلی کے گن مین عمران خان کو ملے ہوئے ہیں جسے انہوں نے ذاتی ملازم بنایا ہوا ہے ،آزاد کشمیر کی فورس کے لوگ ان کے ذاتی ملازم بنے ہوئے ہیں، یہ گلگت بلتستان اور پنجاب کو آمنے سامنے کرنا چاہتے ہیں ،گلگت بلتستان کے وزیر اعلی اس کو بھگتیں گے ، جو ایسی امداد کر رہے ہیں جو قانون کے مطابق ہے وہ کرنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ ملکی مسائل کا حل یہ بھی نہیں ہے عمران خان کو نہ پکڑا جائے کہ معیشت پیچھے چلے جائے گی ، عمران خان نے کالے کرتوت کئے ہیں پکڑنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پر قبضہ کرنے والوں کو کیوں نہیں پکڑا، جب وارنٹ گرفتاری پرعملدرآمد نہیں کراتے تو آپ کہتے ہیں عدالت اور قانون کے ساتھ نہیں کھڑے ۔