33.8 C
Islamabad
اتوار, مئی 11, 2025
ہومقومی خبریںزمین اور جائیداد کے حقوق(ایچ ایل پی) تک رسائی میں خواتین کو...

زمین اور جائیداد کے حقوق(ایچ ایل پی) تک رسائی میں خواتین کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے ،نیلوفر بختیار

- Advertisement -

اسلام آباد۔28نومبر (اے پی پی):قومی کمیشن برائے وقار نسواں (این سی ایس ڈبلیو)کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے کہا ہے کہ خواتین کی رہائش، زمین اور جائیداد کے حقوق (ایچ ایل پی) تک رسائی میں خواتین اور کمزور گروہوں کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے ، کمیشن اس ضمن میں مکمل تعاون کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ انھوں نے یہ بات منگل کو یہاں اقوام متحدہ کے ہیومن سیٹلمنٹ پروگرام (یو این ہیبی ٹیٹ) کے زہر اہتمام 3 روزہ آگاہی مہم (28-30 نومبر 2023) کے حوالے سے منعقدہ قومی کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

کانفرنس کا مقصد پاکستان میں خواتین اور کمزور گروہوں کے لئے رہائش، زمین اور جائیداد (ایچ ایل پی) حقوق کو محفوظ بنانا تھا۔ اس موقع پر حکومت پاکستان، اقوام متحدہ، غیر ملکی شخصیات، بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں (آئی این جی اوز) اور ماہرین تعلیم کے نمائندے بھی موجود تھے۔ چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے کہا کہ متعلقہ قوانین اور دفعات کی موجودگی کے باوجود خواتین کے ساتھ ان کی رہائش، زمین اور جائیداد کے حقوق کے حوالے سے امتیازی سلوک کے واقعات سامنے آتے ہیں ۔

- Advertisement -

انہوں نے پاکستان میں خواتین کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی خاص طور پر وہ جو زراعت سے وابستہ ہیں لیکن زمین کی ملکیت سے محروم ہیں۔ انھوں نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے مشترکہ سیاسی و سماجی کوششیں کرنےاور ایچ ایل پی کے حقوق تک رسائی میں خواتین اور کمزور گروہوں کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ نیلوفر بختیار نے ایچ ایل پی حقوق کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور ان حقوق تک رسائی میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے میں این سی ایس ڈبلیو کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ قبل ازیں یو این ہیبی ٹیٹ کے ہیبی ٹیٹ پروگرام منیجر جاوید علی خان نے شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یو این ہیبی ٹیٹ کا بنیادی مقصد خواتین اور کمزور گروہوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ زمین کی ملکیت، جائیداد کے حقوق اور زمین کی مدت کی حفاظت سے متعلق پیچیدہ مسائل سے نمٹنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ پروگرام 2022 میں تباہ کن سیلاب کے ردعمل کے طور پر سامنے آیا۔ ان سیلابوں نے 33 ملین سے زیادہ افراد کو متاثر کیا ، متعدد خاندانوں کو بے گھر کردیا اور فوری بحالی اور گھروں کی تعمیر نو کی ضرورت پیش آئی۔ پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس نے کہا کہ 2022 کے سیلاب کے دوران قانونی حقوق کے بغیر زمین کھونے کے خوف کی وجہ سے لوگ سڑکوں کے کنارے آباد ہونے پر مجبور ہوئے ، جس کی وجہ سے ملازمت کی نقل و حرکت میں رکاوٹ اور غذائی قلت پیدا ہوئی۔

انہوں نے سندھ حکومت کی جانب سے اراضی کے مالکانہ حقوق کی فراہمی کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس امداد کو تمام کمزور طبقات تک توسیع دینے پر زور دیا۔ انہوں نے سرمایہ کاری کے لئے جائیداد کے حقوق کی اہمیت پر زور دیا اور پاکستان میں حالیہ پراپرٹی قانون کے حقوق پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔ یو این ایچ سی آر کی معاون نمائندہ لیلا نگمانووا نے پدرشاہی اصولوں کو چیلنج کرنے اور خاص طور پر آفات کے وقت خواتین کو بااختیار بنانے میں ایچ ایل پی قوانین کے کلیدی کردار پر زور دیا۔ کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے دوران ایک پینل مباحثہ ہوا۔ پینلسٹ نے خواتین میں اپنے ہائوسنگ، لینڈ اور پراپرٹی (ایچ ایل پی) حقوق کے بارے میں ناکافی آگاہی کی نشاندہی کرتے ہوئے اس چیلنج سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=414909

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں