زہرہ شاہ قتل کیس میں وزارت انسانی حقوق ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے، وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کی راولپنڈی ڈسٹرکٹ کورٹ میں زہرہ شاہ کیس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

107

اسلام آباد۔29اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ زہرہ شاہ قتل کیس میں ہم ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں، چائلڈ لیبر کے خاتمے پر حکومت نے پابندی عائد کر دی ہے، اب 14 سال سے کم عمر کا کوئی بھی بچہ کسی کے گھر ملازمت نہیں کر سکتا۔ یہ بات انہوں نے راولپنڈی ڈسٹرکٹ کورٹ میں زہرہ شاہ کیس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے زہرہ شاہ کا کیس ایک ٹیسٹ کیس ہے، اس بچی پر ظلم اور تشدد ہوا اور اسے قتل کیا گیا۔ بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل عام میں ملوث لوگ عموماً سزا سے بچ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بچی کے وکلا اور فیملی کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں۔ میرے یہاں آنے کا مقصد لوگوں کو آگاہی فراہم کرنا ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعات کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ وزارت انسانی حقوق کے وکلاءبھی آئے ہیں تاکہ کیس کے تکنیکی پہلوئوں کا جائزہ لے سکیں۔ شیریں مزاری نے کہا کہ ہماری حکومت نے چائلڈ لیبر پر پابندی عائد کر دی ہے، 14 سال سے کم عمر کا کوئی بھی بچہ اب گھروں میں کام نہیں کر سکتا۔ یہ قانون اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کے لئے بن چکا ہے اور امید ہے کہ دیگر صوبے بھی اس کو اپنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ زہرہ شاہ کیس میں ان کی فیملی اور وکلاکو ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے تاکہ جلد اور انصاف پر مبنی فیصلہ ہوسکے۔