اسلام آباد۔21اکتوبر (اے پی پی):عالمی بینک نے زیرزمین اوربرسرزمین پانی کے ذخائر کے تحفظ اور شمسی آبپاشی کے منصوبوں کی پائیداریت کو یقینی بنانے کے لئے پمپنگ کے اصول و ضوابط وضع کرنے کی ضرورت پرزور دیا ہے۔یہ بات پانی کے تحفظ بارے عالمی بینک کے ماہرین کی مرتب کردہ تحقیق پرمبنی رپورٹ میں کہی گئی ۔
رپورٹ میں زیرزمین اور برسر زمین پانی کو ”نیلا سونا’قراردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ دنیا کا سب سے قیمتی میٹھا پانی ہے اور پانی کی ضروریات کوپورا کرنے کے لئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے، زیر اور برسر زمین پانی ایک طرف عالمی سطح پر گھریلوں استعمال کے تقریباً 50فیصد طلب کو پورا کر رہاہے تو دوسری طرف دنیا کے 38 فیصد زیر کاشت رقبے کواسی سے سیراب کیا جا رہاہے، زیر اور برسر زمین پانی نہ صرف انسانی زندگی بلکہ مختلف ماحولیاتی نظاموں کیلئے بھی اہمیت کاحامل ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ ماحول کونقصان پہنچانے والی گیسوں کے مضراثرات کو کم کرنے اورانہیں جذب کرنے میں بھی برسر اور زیر زمین پانی کا کردار اہمیت کاحامل ہے دنیا بھر میں مستقل جھیلیں جو زیادہ تر زمینی پانی سے بنتی ہیں سالانہ تقریباً 0.33 بلین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتی ہیں جو موجودہ عالمی اخراج کا تقریباً ایک فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر 53 فیصد زمینی پانی پر انحصار کرنے والے ماحولیاتی نظام ایسے علاقوں میں واقع ہیں جہاں زمینی پانی کی سطح میں کمی ہو رہی ہے،
اس کے برعکس صرف 21 فیصد ماحولیاتی نظام ان علاقوں میں ہیں جہاں ان کی حفاظت کے لئے پالیسیز موجود ہیں۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ شمسی توانائی سے چلنے والی آبپاشی کے منصوبوں سے زیراوربرسرزمین پانی کیلئے خطرات موجودہیں۔رپورٹ میں شمسی آبپاشی منصوبوں کی پائیداریت کو یقینی بنانے کے لئے پمپنگ کے ضوابط اور انتظامات کی ضرورت پر زور دیا گیاہے تاکہ غربت میں کمی کے ساتھ ساتھ مقامی ماحولیاتی نظاموں کو نقصان سے بچایا جاسکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=515141