اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ زیور تعلیم سے آراستہ قومیں ہی آگے بڑھتی ہیں، دوسری جنگ عظیم کے بعد جرمنی اور جاپان ملیامیٹ ہوچکے تھے، شہر کھنڈرات بن گئے تھے لیکن انسانی قوت اور تعلیم اُن کی اِتنی طاقت ورتھی کہ چند سالو ں میں دونوں ممالک اپنے پیروں پر دوبارہ کھڑے ہوگئے، پاکستان نے 70سالوں میں بہت غلطیاں کی ہیں، اب ہم کو اُن غلطیوں کا ازالہ کرنا ہے، تعلیم پر توجہ دینی ہے، گلگت بلتستان کی ترقی، تعلیم کے پھیلاؤ اور تعلیمی نظام کی بہتری کے لئے جس حد تک ممکن ہوسکتا ہے، وفاقی حکومت مدد کرے گی۔
اِن خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے علاقائی دفتر کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان، صوبہ بلوچستان اور قبائلی اضلاع کے لئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی میٹر ک کی مفت تعلیم کی پالیسی اور دور دراز اِن وادیوں میں تعلیم پہنچانے پرمیں بذات خود اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔
شفقت محمود نے کہا کہ ڈاکٹر ضیاء القیوم کے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اوپن یونیورسٹی میں نمایاں بلکہ کئی لحاظ سے انقلابی تبدیلی آئی ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی قومی یگانگت کی علامت ہے جو پاکستان کے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں تعلیمی سہولیات فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی آج تک 42لاکھ طلباء و طالبات کو مختلف پروگرامز میں اسناد اور ڈگریاں ایوارڈ کرچکی ہے۔ڈاکٹر ضیاء القیوم نے مزید بتایا کہ اوپن یونیورسٹی کی ڈیجٹلائزیشن کا عمل مکمل ہوچکا ہے، فنانشل پلاننگ اور مینجمنٹ آٹومیشن پر منتقل ہوگیا ہے جبکہ 15جولائی کو تمام تدریسی و انتظامی امورآٹومیشن پر منتقل ہوجائینگی۔اس موقع پر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے مزید کہا کہ وفاقی وزارت تعلیم کی مشاورت سے پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ/لیپ ٹاپ سہولتوں سے آراستہ سمارٹ کیمپسز بنائے جارہے ہیں تاکہ اِن علاقوں کے وہ بچے بچیاں جن کے پاس انٹرنیٹ اور کمپیوٹر کی سہولت میسر نہیں وہ ہمارے اِن سمارٹ کیمپسز میں موجود سہولتوں سے مفت استفادہ کرکے اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گے۔
اِس موقع پر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے اعلان کیا کہ گلگت بلتستان کے لوگ اوپن یونیورسٹی سے میٹرک کی تعلیم بالکل مفت حاصل کرسکتے ہیں، بچوں کو داخلوں، کتابوں اور امتحانات کی تمام سہولتیں مفت فراہم کی جائینگی، بچوں کو کوئی مالی اخراجات ادا نہیں کرنے پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ پر بوجھ بنے بغیر ہم گلگت بلتستان کے دور دراز وادیوں میں تعلیمی نیٹ ورک کو آگے لے کر جائینگے۔تقریب سے وزیر تعلیم گلگت بلتستان، راجہ اعظم خان، ڈائریکٹر جنرل ریجنل آفسز، انعام اللہ شیخ، رجسٹرار، راجہ عمر یونس اور ریجنل ڈائریکٹر، گلگت بلتستان، دلدار حسین نے بھی خطاب کیا۔