اسلام آباد۔12مارچ (اے پی پی):بین الاقوامی مالیاتی ادارہ بلوم برگ نے ملک کودرپیش معاشی مسائل اورچیلنجز کے تناظرمیں سابق بینکار محمد اورنگزیب کی بطوروزیر خزانہ تقرری کو پاکستانی معیشت کیلئے اہمیت کاحامل قرار دیتے ہوئے توقع ظاہرکی ہے کہ نئے وزیر خزانہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ نئے انتظامات کواحسن اندازمیں مکمل کر لیں گے، محمد شہبازشریف اصلاحات کا ٹریک ریکارڈ رکھتے ہیں اوردوسری باروزیر اعظم بننے سے پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان نئے معاہدے کے امکانات کافی روشن ہوگئے ہیں۔
بلوم برگ نے منگل کواپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ جے پی مارگن کے سابق بینکر محمد اورنگزیب کی پاکستان کے وزیر خزانہ کے طور پر تعیناتی مثبت فیصلہ ہے، آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے پہلے محمد اورنگزیب کی تعیناتی شہباز شریف حکومت کا مثبت اقدام ہے، شہباز شریف کے دوسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہونے سے آئی ایم آیف پروگرام کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم ہوں گی۔ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ شہباز شریف کا معاشی اصلاحات کا ٹریک ریکارڈ موجود ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ نومنتخب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جے پی مورگن چیز اینڈکو کے ساتھ کام کرنے والے سابق بینکار اورٹیکنوکریٹ محمد اورنگزیب کو وزیر خزانہ مقررکردیا ہے، پاکستان کی معیشت کو اس وقت سست روی، کم نمو اورافراط زرجیسے مسائل کاسامنا ہے، نئے وزیر خزانہ کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ 6 ارب ڈالر کا نیا معاہدہ محفوظ کرنا اوراگلے ماہ آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر کی نئی قسط کی وصولی ایک اہم چیلنج ہوگا۔ کولیکٹوفارسوشل سائنس اینڈ ریسرچ سے وابستہ ماہراقتصادیات اسدسعید نے بلوم برگ کوبتایا کہ پاکستان کی معیشت کواس وقت جن مشکلات کا سامنا ہے
وہ فرضی اہداف کی بجائے عملی انتظامی اقدامات کے متقاضی ہیں، اس وقت پاکستان کی معیشت کو درست سمت میں گامزن رکھنے ، توانائی کے شعبہ میں سبسڈیز میں کمی اور ایکسچینج ریٹ کو مستحکم رکھنے کی ضرورت ہے۔وزارت خزانہ کا منصب سنبھالنے کے بعد میڈیاسے گفتگو میں محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستانی کرنسی استحکام کی راہ پرگامزن رہے گی، انہوں نے رواں ہفتے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ محمد اورنگزیب جے پی مورگن کے گلوبل کارپوریٹ بینک سنگاپورکے سابق سی ای اورہ چکے ہیں۔ وہ ایک ماہر بینکار ہیں
جنہوں نے گزشتہ چھ برسوں میں ڈیپازٹس کے حوالہ سے سب سے بڑے بینک حبیب بینک لمیٹڈ کی سربراہی کی ذمہ داریاں بطریق احسن سرانجام دی ہیں۔گزشتہ سال اپنے ایک انٹرویومیں انہوں نے بتایاتھاکہ پاکستان کی نئی حکومت کو آئی ایم ایف کی جانب سے مقررکردہ ڈھانچہ جاتی اہداف کو ہرصورت میں مکمل کرنا چاہیئے تاکہ ملکی معیشت آگے کی طرف کو نمو کی راہ پرگامزن کیا جاسکے۔ بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں وزیراعظم محمد شہبازشریف کی کارگردگی کی بھی تعریف کی ہے۔ بلوم برگ کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف بطور وزیراعظم کثیرالجہتی شراکت داروں سے معاہدے کرنے کاتجربہ رکھتے ہیں،
انہوں نے گزشتہ سال بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالینا جوارجیوا سے خود مذاکرات کئے۔ بلوم برگ سے وابستہ ماہراقتصادیات انکورشکلا نے بتایا کہ محمد شہبازشریف اصلاحات کا ٹریک ریکارڈ رکھتے ہیں اوردوسری باروزیراعظم بننے سے پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان نئے معاہدے کے امکانات کافی روشن ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ کے انتخابی منشورمیں مالی خسارہ میں کمی اورحسابات جاریہ کے کھاتوں کومتوازن رکھنے کے وعدے کئے گئے ہیں جوآئی ایم ایف کے اہداف کے مطابق ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ آئی ایم ایف کی معاونت کے بعد سعودی عرب اوریواے ای جیسے ممالک بھی پاکستان کی معاونت کیلئے آگے آئیں گے۔ رپورٹ میں پاکستان کی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی سرمایہ کاری کیلئے فراہم کردہ سہولیات کوسراہاگیاہے، رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ پاکستان کے ڈالر بانڈزپرمنافع کی شرح 25 فیصد سالانہ ہے جوایشیا میں بلندترین سطح ہے،علاوہ ازیں ملکی کرنسی کی قدرمیں بھی ایک فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔