سابق حکمرانوں نے صرف ایلیٹ کو دیکھا عوام کی فکر نہیں کی، عوام محفوظ نہیں ہونگے تو ملک کیسے محفوظ رہ سکتا ہے، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق

53

اسلام آباد۔17مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ سابق حکمرانوں نے صرف ایلیٹ کلاس کا خیال رکھا عوام کی فکر نہیں کی، عوام محفوظ نہیں ہونگے تو ملک کیسے محفوظ رہ سکتا ہے، پاکستان تحریک انصاف نے ملک کے عوام کے لئے بہت سے سوشل ویلفیئر پروگرامز شروع کئے، پاکستان تحریک انصاف کبھی بھی پی ڈی ایم کی تحریک سے خوفزدہ نہیں ہوئی، ہم جانتے تھے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے ذاتی مفادات ہیں اور انہیں بالآخر الگ ہونا ہی تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم تھا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے اپنے اپنے مفادات ہیں اور ان کے اختلافات جلد ہی مکمل طورکھل کر سامنے آ جائیں گے، جب بھی سیاسی جماعتیں ذاتی مفادات کے لئے اکٹھی ہوتی ہیں اور کسی موقع پر ان کے مفادات کا رخ تبدیل ہوتا ہے تو پھر اس کا نتیجہ یہی نکلتا ہے جیسا کہ پی ڈی ایم کے ساتھ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ میں ردوبدل کے حوالے سے مجھے کوئی علم نہیں ہے، سینیٹر منتخب ہونے والے ارکان جلد وزارت کا حلف اٹھا لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں حکومت کے ساتھ بیٹھ کر انتخابی اصلاحات کرنی چاہئیں کیونکہ صاف اور شفاف الیکشن کا فائدہ نہ صرف حکومت بلکہ اپوزیشن کو بھی ہے۔

وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ سابق وزرائے اعظم تو نیشنل سیکورٹی پر بات ہی نہیں کرتے تھے کیونکہ نہ تو انہوں نے کبھی اس حوالے سے پڑھا اور نہ ہی سمجھنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلی مرتبہ قومی سلامتی کی ایک وسیع تعریف بیان کی ہے، نیشنل سیکورٹی کا مطلب صرف فوج اور سرحدوںکا تحفظ نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ملک کو اندرونی تحفظ بھی بہت لازمی ہے، معاشرے میں خوف اور ڈر کے ماحول سے تحفظ داخلی سلامتی ہے، ملک کے ہر شہری کو روزگار کمانے، صحت اور دیگر بنیادی ضروریات تک آسان رسائی اور سماجی انصاف کی فراہمی بھی داخلی سلامتی کے زمرے میں آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کے نچلے طبقے کو نوکری کا تحفظ فراہم کرنا بہت ضروری ہے، حکومت نے ملک میں مختلف سماجی تحفظ کے حوالے سے پروگرام شروع کئے ہیں، ان میں انصاف صحت کارڈ، احساس پروگرام اور دیگر سماجی تحفظ کے پروگرام شامل ہیں، ملک میں نچلے طبقے کو پروان چڑھانے کے لئے سماجی تحفظ کے پروگرامز بہت ضروری ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ وزارت خارجہ روایتی انداز سے اپنی ڈپلومیسی کر رہی ہے، وزیراعظم عمران خان نے بھارتی حکمرانوں کی سوچ دنیا کے سامنے واضح کی، نواز شریف کو بھارت کے خلاف بات تک نہیں کرتے تھے، بھارت کا افغانستان سے بارڈر تک تو لگتا نہیں لیکن اس کے باوجود بھارت افغان امن عمل کو خراب کرنے کا باعث بن رہا ہے۔