سابق حکمرانوں نے عوام کا پیسہ اپنی عیاشیوں پر لٹایا ہے، ادارے تباہ کر دیئے، آئندہ دس سال میں دس ڈیم بنائے جائیں گے، سینیٹر فیصل جاوید

49
سابق حکمرانوں نے عوام کا پیسہ اپنی عیاشیوں پر لٹایا ہے، ادارے تباہ کر دیئے، آئندہ دس سال میں دس ڈیم بنائے جائیں گے، سینیٹر فیصل جاوید

اسلام آباد۔23جون (اے پی پی):پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ سابق حکمرانوں نے عوام کا پیسہ اپنی عیاشیوں پر لٹایا ہے، ادارے تباہ کر دیئے، سابق وزیراعظم کے جہاز سے خاندانوں کے خاندان باہر چلے جاتے تھے،

وزیراعظم عمران خان نے اپنے صوابدیدی فنڈ سے ایک روپیہ بھی استعمال نہیں کیا،بیرون ملک دوروں پر قوم کا پیسہ بچایا، پاکستان کو کلین اینڈ گرین بنائیں گے، آئندہ دس سال میں دس ڈیم بنائے جائیں گے، الیکشن کو شفاف بنانے کے
لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرائی جائے گی،

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 26 ہزار سے زائد ترسیلات زر ملک میں بھجوائی ہیں، بیرون ملک جانے والی افرادی قوت میں اضافہ ہوا ہے، دنیا میں اقتصادی کسادبازاری کے باوجود پاکستانی معیشت ترقی کر رہی ہے۔

بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں آئندہ مالی سال 2021-22ءکے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ 2018ءمیں تمام ادارے تباہ حال تھے، کرنٹاکائونٹ خسارہ 20 ارب ڈالر تھا اور 2008ءسے 2018ءتک کے دوران ملکی قرضے 6 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 30 ارب روپے تک پہنچ گئے، مالیاتی خسارہ بھی انتہا کو تھا، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو گئے تھے اور یہ ملکی تاریخ کا ایک تاریک عشرہ تھا، حکمرانوں نے متعدد کیمپ آفسز بنائے ہوئے تھے جن کا خرچہ کروڑوں روپے تھا، وزیراعظم کے جہاز ان کے بھائی بھی استعمال کرتے تھے، خاندانوں کے خاندان بیرون ملک دورے کرتے، نہاری، پائے اور کھابے چلائے جاتے لیکن آج وزیراعظم عمران خان اپنے ذاتی گھر میں رہائش پذیر ہیں اور انہوں نے اپنے گھر کو جانے والی سڑک اور حفاظتی باڑ بھی اپنی جیب سے مرمت کرائی ہے، وہ عوام کی ایک ایک پائی کی حفاظت کر رہے ہیں،

وزیراعظم ہائوس کے اخراجات میں ایک ارب 8 کروڑ روپے کی بچت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے بطور صدر واشنگٹن کے دورے پر 7 لاکھ ڈالر سے زائد، نواز شریف نے پانچ لاکھ ڈالر سے زائد خرچ کئے جبکہ عمران خان نے صرف 67 ہزار روپے کا خرچہ کیا، اسی طرح ڈیووس کے یوسف رضا گیلانی کے دورے پر 4 لاکھ 59 ہزار ڈالر، نواز شریف کے دورے پر 7 لاکھ 62 ہزار ڈالر سے زائد اور شاہد خاقان عباسی کے دورے پر 5 لاکھ 61 ہزار ڈالر سے زائد خرچ کئے گئے جبکہ عمران خان کے دورے پر صرف 68 ہزار ڈالر خرچ ہوئے۔اسی طرح اقوام متحدہ کے دورے پر آصف علی زرداری نے ایک لاکھ 39 ہزار ڈالرسے زائد، نواز شریف نے ایک لاکھ 11 ہزار ڈالر سے زائد خرچ کئے جبکہ وزیراعظم عمران خان کے دورے پر صرف 62 ہزار ڈالر کے اخراجات آئے،

مجموعی طور پر پیپلزپارٹی کے حکمرانوں کے دوروں پر 26 لاکھ 16 ہزار ڈالر سے زائد، نواز شریف کے دوروں پر 47 لاکھ 49 ہزار ڈالر سے زائد خرچ ہوئے جبکہ وزیراعظم عمران خان کے دوروں پر صرف تین لاکھ 8 ہزار ڈالر کے اخراجات ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے برسر اقتدار آنے کے بعد کفایت شعاری کی مہم شروع کی، اخراجات میں کمی لا رہے ہیں، ہماری مسلح افواج نے بھی اس میں اپنا حصہ ڈالا اور تنخواہوں میں اضافہ نہ لینے کافیصلہ کیا، وزیراعظم عمران خان نے عام آدمی کو ترجیح بنایا ہوا ہے، شہروںمیں مزدوری کے لئے آنے والوں کے لئے پناہ گاہیں بنائی گئی ہیں، لنگر خانے کھولے گئے ہیں جبکہ سابق حکمرانوں نے عوام کو بھوک اور افلاس میں دھکیل کر اپنے اثاثے بنائے۔

انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کی آج دنیا تعریف کر رہی ہے، امریکہ جو کام نہ کر سکا وہ پاکستان میں ہوا ہے، پورے خیبرپختونخوا کے شہریوں کو آج ہیلتھ کارڈ کی سہولت حاصل ہے اور وہ 10لاکھ روپے تک کا سالانہ علاج کروا سکتے ہیں، رواں سال کے اختتام تک پورےپنجاب میں بھی سب کو ہیلتھ کارڈ مل جائے گا، نجی شعبہ بھی اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دور دراز علاقوں میں ہسپتال تعمیر کرے گا۔

انہوں نےکہا کہ کورونا کے باوجود موجودہ حکومت نے ایسے اقدامات کئے ہیں جس سے نہ صرف وبا پر قابو پایا گیا ہے بلکہ بھوک اور افلاس سے بھی عوام کو بچایا ہے، دنیا میں صنعتیں اور کاروبار بند ہو رہے تھے جبکہ ہماری معیشت ریکارڈترقی کر رہی ہے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ درجہ بندی کے عالمی ادارےبھی پاکستان کی اس کارکردگی کو سراہا رہے ہیں،

عالمی بینک نے احساس پروگرام کی درجہ بندی میں اسے چوتھے نمبر پر رکھا ہے، زراعت، ٹیکسٹائل،صنعت اور دیگر شعبوں میں بہتری کے ساتھ ساتھ گندم، چاول، گنا، مکئی کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، پاکستان کی معیشت چار فیصد کی شرح سے ترقی کر رہی ہے، کرنٹ اکائونٹ دس ماہ سے سرپلس ہے، ہمارے قرضے صرف 1.7فیصد بڑھے ہیں جبکہ دنیا میں ان کی شرح بہت زیادہ ہیں، زرمبادلہ کے ذخائرمیں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کے ذریعے بیرون ملک پاکستانی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں، ہم اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلائیں گے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کانظام متعارف کرایا جائے گا کیونکہ الیکشن کو شفاف بنانے کے لئے یہ بہت ضروری ہے،

بیرون ملک جانے والی افرادی قوت میں 29.4 فیصد کا اضافہ ہواہے،دو لاکھ 24 ہزار سے زائد پاکستانی بیرون ملک گئے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کےحوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے بانڈ چیلنج کو پورا کیا ہے اور چھ لاکھ ہیکٹر رقبے کو ہریالی میں تبدیل کیا گیا ہے،دس ارب درختوں میں دو ارب درخت لگائے جا چکے ہیں، ہم نے اقوام متحدہ کےموسمیاتی تبدیلی کے اہداف بھی دس سال پہلے حاصل کر لئے ہیں، 50 سال سےملک میں کوئی نیا ڈیم نہیں بناتھا اور ہمارا 90 فیصد پانی ضائع ہو جاتاہے، عمران خان آئندہ دس سال میں دس ڈیم بنائیں گے، پیپلزپارٹی کے دور میں افراط زر کی شرح 21 فیصد اور (ن) لیگ کے دور میں 14 فیصد تھی۔

سینیٹرفیصل جاوید نے کہا کہ دنیا میں اشیاءکی قیمتوں میں اضافے کے باوجود
موجودہ حکومت نے عوام کو ریلیف دیا ہے، جے پی مورگن نے سرمایہ کاروںکوپاکستان میں سرمایہ کاری کی تلقین کی ہے، سی ڈی اے 2017ءمیں دیوالیہ ہونےکے قریب تھا اور 5.08 ارب روپے کا اسے خسارہ تھا، آج موجودہ حکومت کے دورمیں یہ 73 ارب روپے سرپلس پر جا رہا ہے۔