سابق حکومت نے اپنے کئے ہوئے معاہدوں کی پاسداری نہیں کی ، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ،وزیراعظم شہبا ز شریف کا کابینہ اجلا س سے خطاب

269
سابق حکومت نے اپنے کئے ہوئے معاہدوں کی پاسداری نہیں کی ، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ،وزیراعظم شہبا ز شریف کا کابینہ اجلا س سے خطاب

اسلام آباد۔28ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے سابق حکومت کی بدترین غفلت اور غیر ذمہ داری کا بوجھ اٹھایا اور ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، پی ٹی آئی حکومت نے عالمی معاہدے کرکے ان کی دھجیاں اڑائیں جس سے ریاست پاکستان پر عالمی برادری کا اعتماد مجروح ہوا ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا لیکن بجٹ میں سبسڈی کیلئے رقم مختص نہیں کی جس کے باعث عوام کو پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ اور مہنگائی کا بوجھ اٹھانا پڑا ۔

بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو کابینہ کے اجلاس میں خوش آمدید کہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ اپنی اور کابینہ کی طرف سے ان کو وزارت خزانہ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ان کی کامیابی کیلئے دعاگو ہیں، وہ منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اور ماضی میں بھی اپنے تجربہ، مہارت، محنت اور ایمانداری کی بدولت بہترین خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

وزیراعظم نے اس توقع کا اظہار کیا کہ مخلوط حکومت کو ان کی بطور وزیر خزانہ شمولیت سے تقویت ملے گی۔ وزیراعظم نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بہت محنت سے دن رات کام کرکے پاکستان کو ڈیفالٹ کی صورتحال سے بچایا، انہوں نے انتہائی قابلیت اور محنت سے اپنی ذمہ داری ادا کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ سابق حکومت کی بدترین غفلت اور ناقص کارکردگی کا بوجھ ہم نے اٹھایا، ہمیں تکلیف ہے کہ عوام کو مہنگائی کا بوجھ اٹھانا پڑا لیکن ہم اس صورتحال کے ذمہ دار نہیں تھے، سابق حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت ایک دم کم کر دیں جبکہ دنیا میں قیمتیں آسمانوں سے باتیں کررہی تھیں لیکن بجٹ میں سبسڈی کیلئے کوئی رقم مختص نہیں کی، سابق حکومت نے معاہدوں کی دھجیاں اڑائیں جس کے باعث پاکستان قرضوں میں جکڑا گیا اور آئی ایم ایف کی شرائط مزید سخت ہو گئیں، ریاست پاکستان پر عالمی برادری کا اعتماد مجروح ہوا، سابق حکومت نے اپنے ہی کئے ہوئے معاہدوں کی پاسداری نہیں کی جس کے باعث ہمیں دنیا میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا کہ ہم جو وعدے کرتے ہیں وہ پورے نہیں کرتے۔

وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے ڈیل کامیابی سے منطقی انجام تک پہنچانے پر مفتاح اسماعیل کو شاباش دی۔ وزیراعظم نے کابینہ کو سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر چین، روس، ترکیہ اور وسط ایشیائی ممالک کی قیادت اور رہنمائوں کے ساتھ ہونے والی مثبت اور تعمیری ملاقاتوں اور بات چیت سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ ان کی کنکٹیویٹی اور گیس کی فراہمی کے حوالہ سے بات چیت ہوئی ہے، انہوں نے دوطرفہ بات چیت میں سیلاب کی صورتحال کے حوالہ سے بھی عالمی رہنمائوں کو آگاہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم اور بعد ازاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بلاول بھٹو زرداری، شیری رحمن، مریم اورنگزیب سمیت وفاقی وزرا اور دفتر خارجہ کے متعلقہ حکام کی بھرپورمعاونت اور محنت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔