اسلام آباد۔9مئی (اے پی پی):نیب راولپنڈی نے سابق وزیراعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کر لیا ہے۔ منگل کو نیب راولپنڈی سے جاری بیان کے مطابق نیب راولپنڈی نے سابق وزیراعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کر لیا ہے۔ یہ مقدمہ القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے غیرقانونی حصول اور تعمیرات سے متعلق ہے جس میں نیشنل کرائم ایجنسی برطانیہ کے ذریعے بنیادی رقم 190 ملین پائونڈز کی وصولی میں غیرقانونی فائدہ شامل ہے۔
نیب راولپنڈی کی جانب سے کی گئی انکوائری اور انویسٹیگیشن کے قانونی طریقہ کار کو پورا کرنے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ انکوائری/انویسٹیگیشن کے عمل کے دوران سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کو متعدد کال اپ نوٹس جاری کئے گئے کیونکہ دونوں القادر ٹرسٹ کے ٹرسٹیز تھے۔ سابق وزیراعظم یا ان کی اہلیہ کی طرف سے کسی بھی کال اپ نوٹس کا جواب نہیں دیا گیا۔ سابق معاون خصوصی برائے وزیراعظم شہزاد اکبر مذکورہ کیس میں ملوث کلیدی کردار ہیں۔
وہ اور سابق وزیراعظم تصفیہ معاہدے سے متعلق حقائق/دستاویزات کو چھپا کر اپنی کابینہ کو گمراہ کرتے ہیں۔ 190 ملین برطانوی پائونڈز رقم تصفیہ/معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور قومی خزانے میں جمع ہونی تھی۔ اس کے برعکس رقم کو بحریہ ٹائون کراچی کیس میں 460 ارب روپے کی ادائیگی کے معاملے میں ایڈجسٹ کیا گیا ۔ سابق وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی مفرور شہزاد اکبر کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کرنے کی کارروائی پہلے ہی شروع کی جا چکی ہے۔