اسلام آباد۔6مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے الزام عائد کیا ہےکہ سابق چیف جسٹس ثاقب آج عمران خان کے ترجمان کل ان کے سہولت کار رہے ، سابق چیف جسٹس نے اپنے دور میں کے پی کے حکومت کے خلاف کتنے ازخو د نوٹس لئے یا کیسز سنے ، صرف شہباز شریف کو دیوار کے ساتھ لگانے کے لئے کیسز لگوائے گئے حالانکہ صاف پانی کمپنی سمیت متعدد کیسز میں نیب نے کلین چٹ دیدی تھی ۔
وہ پیر کوپی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا کہ آج سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا ایک بیان سامنے آیا ، ان کے ساتھ بہت ادب سے گذارش کر چکا ہوں کہ سیاست ،سیاستدانوں کا کام ہے ،اپنے آپ کو سیاست سے الگ کریں اور بیان بازی سے اجتناب کریں ۔ان کا جو بیان سامنے آیا ہے وہ تحریک انصاف کا ترجمان بن کر سامنے آیا ہے ۔ ہماری مصدقہ اطلاعات ہیں کہ ثاقب نثار کی عمران خان سے ملاقات ہو چکی ہے۔ وہ یومیہ بنیاد پر رابطے میں ہیں ، ٹیرن کیس سمیت اہم کیسز کو مینج کرنے کے لئے عمران خان نے انھیں ٹاسک سونپا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار پی ٹی آئی کی ترجمانی کرتے ہوئے عمران خان کے اوصاف بیان کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں شہباز شریف کی حکومت تھی تو 56 کمپنیوں کا کیس ، صاف پانی کمپنی کیس کس نے اٹھایا حالانکہ نیب سے کلین چٹ آگئی تھی کہ اس میں کچھ نہیں ہے، فیض حمید کے ساتھ ملکر یہ سب کچھ کیا جاتا رہا ۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے اپنے بھائی کے ہسپتال کو پرموٹ کروانے کے لئے پی کے ایل آئی ہسپتال کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ۔
انہوں نے کہا کہ صلاحیت والے ڈاکٹر پاکستان سے باہر جاتے ہیں لیکن ڈاکٹر سعید اختر اپنی بہترین نوکری چھوڑ کر پاکستان آئے ،انھیں کٹہرے میں کھڑا کر کے زلیل و رسوا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کی انتخابی مہم سابق چیف جسٹس نے خود چلائی ،الیکشن میں حریفوں کو فائدہ دینے کے لئے خود مہم چلائی ، ایک طرف شہباز شریف کی تصاویر منصوبوں سے ہٹوا دیں دوسری جانب عمران خان اور پی ٹی آئی کو پرموٹ کرتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سہولت کاری تب انتہا پر پہنچی جب نواز شریف کو نااہل کر دیا گیا ،پھر کہتے تھے کہ میں بینچ میں نہیں تھا لیکن سب کچھ کرایا گیا، دوسری جانب نیازی آف شور کمپنیوں کے معاملے پر کلین چٹ دیدی گئی ، ہمارے اوپر سروائزری جج بٹھائے گئے ۔
انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس بتائیں کہ ڈیمز فنڈز کہا ہے ، حکومت اربوں روپے لگا کر دیامر بھاشا ڈیم کے لئے جگہ ایکوائر کر رہی ہے، 200 ارب سے زمین ایکوائرکی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں ہمارا مقابلہ عمران خان کے ساتھ ساتھ ثاقب نثار کے انصاف کے ساتھ بھی تھا ، ایک سیاسی جماعت کومہم چلانے دینا اور دوسری جماعت کو دیوار سے لگانا کسی چیف جسٹس کو زیب دیتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار بتائیں کہ اپنے دور میں کے پی کے حکومت کے خلاف کتنے ازخود نوٹس لئے ،ہم تو لیپ ٹاپ دے رہےتھے، پل بنا رہے تھے اور وہ جس کو لیکر آئے وہ تو کرپشن کا بادشاہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے اپنے اثاثہ جات سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر ڈال کر ایک اچھی مثال قائم کی ہے ۔