اسلام آباد۔23مئی (اے پی پی):سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہےکہ سارک چیمبر کے فروغ میں پاکستان نے بھر پور حصہ لیا اور مختلف تقریبات اور کانفرنسوں کی میزبانی کی ہے جس سے خطے کے بزنس لیڈرز، پالیسی سازوں اورسٹیک ہولڈرز کو ایک دوسرے کے قریب آنے اور مسائل پر بات چیت کرنے کے لیے پلیٹ فارم میسر آیا۔ یہ بات انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سارک خطے میں تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے بھر پور کام کیا ، دو طرفہ تجارتی معاہدوں میں حصہ لیا، تجارتی نمائشوں اور میلوں میں شرکت کی اور رکن ممالک کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے اور بات چیت کی حوصلہ افزائی کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سارک چیمبر میں پالیسی سازی میں بھی سرگرم عمل رہا ہے ۔
افتخار علی ملک نے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی کے 30 سال سارک چیمبر کے لیے وقف کیے اور چیمبر کی جدید ترین نو منزلہ عمارت تعمیر کرائی جس کی 85 فیصد لاگت پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر نے برداشت کی ۔ انہوں نے کہا کہ زندگی بھر حکومت یا کسی بھی چیمبر سے ایک پیسے کا مالی فائدہ نہیں اٹھایا اور اندرون و بیرون ملک سفر اور رہائش کے تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتا رہا۔