سال 2022کے دوران انتخابی فہرستوں میں صنفی امتیاز کے خاتمے کے لئے اقدامات کے تحت 38لاکھ خواتین کے ووٹ درج کئے ، ترجمان الیکشن کمیشن

95
Election Commission

اسلام آباد۔31دسمبر (اے پی پی):الیکشن کمیشن آف پاکستان(ای سی پی ) نے سال 2022کے دوران انتخابی فہرستوں میں صنفی امتیاز کے خاتمے کے لئے اقدامات کے تحت 38لاکھ خواتین کے ووٹ درج کئے تاکہ یہ خواتین حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہوئے اپنے امیدواروں کا انتخاب کر سکیں۔ ترجمان الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے سال 2022 کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ای سی پی نے سال 2022میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی مانیٹرنگ کے لئے 594مانیٹرنگ اور ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران تعینات کئے ۔

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معائنے کے دوران ان افسران نے 12ہزار 894قسم کے ممنوعہ اشاعتی مواد اور سامان کو تلف کیا ، مانیٹرنگ افسران کی طرف سے ان خلاف ورزیوں پر 262نوٹسز ، 133وارننگز جاری کی گئیں جبکہ 135امیدواروں اور عہدیداروں کو جرمانے بھی عائد کئے گئے ۔ ترجمان نے کہاکہ سال 2022کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 39ضمنی انتخابات کروائے جن میں سے 12الیکشن قومی اسمبلی کی خالی نشستوں پر کرائے گئے ، 23پنجاب اسمبلی کی نشستوں پر ، 1خیبر پختونخوا کی خالی نشست پر ضمنی الیکشن کرائے گئے جبکہ سینیٹ کی 3نشستوں پر بھی انتخاب کرائے گئے ۔

ترجمان نے کہاکہ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ووٹر اور شہری آگاہی کی مہم کے تحت ”آپ کا ووٹ پرامید مستقبل کے لئے ” کے موضوع پر پہلے قومی یوتھ پینٹنگ مقابلوں کا اہتمام کیا ، ملک بھر سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 280فن پارے موصول ہوئے مقابلوں میں پہلی تین پوزیشنیں حاصل کرنے والے نوجوانوں میں 7دسمبر 2022کو نقد انعامات اور شیلڈ پیش کی گئیں ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان نے یہ بات اپنے ایک ٹویٹ میں بتائی ۔

ترجمان نے کہا کہ ملک بھر کی مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء و طالبات نے 280پینٹنگز بھجوا کر ان مقابلوں میں حصہ لیا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ان فن پاروں کی دو روزہ نمائش کا بھی اہتمام کیا۔ چار رکنی جیوری نے تین بہترین فن پاروں کا انتخاب کیا ۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سال 2022کے دوران 3لاکھ 75ہزار 149انتخابی عملہ کے اراکین کی تربیت کا بھی اہتمام کیا جس کے لئے 10ہزار 719تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کرایا گیا۔ ترجمان نے کہاکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سال 2022کے دوران نوجوانوں کی انتخابی عمل میں شرکت کویقینی بنانے کیلئے بھی اقدامات کئے جس کے تحت ملک بھر میں مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں 520سے زائد تربیتی نشستوں کا انعقاد کیا گیا ۔