سانحات پر پوائنٹ سکورنگ کی بجائے مثبت اور تعمیری بحث ہونی چاہیے ،وفاقی وزیر حماد اظہر کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

50

اسلام آباد۔10جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ سانحات پر پوائنٹ سکورنگ کی بجائے مثبت اور تعمیری بحث ہونی چاہیے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات کو رونما ہونے سے روکا جاسکے، واپڈا اور سوئی ناردرن نے مری میں بحالی کے کاموں میں اپنا کردار موثر طریقے سے ادا کیا۔

پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں سانحہ مری اور مری میں حالیہ شدید برف باری کے نتیجے میں بجلی اور سوئی گیس کی بحالی سے متعلق امور پر اراکین کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ سانحہ مری انتہائی افسوسناک ہے اور کوئی بھی محب وطن اور انسانیت کا درد رکھنے والا رنجیدہ ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔

حکومت اس واقعہ کی انکوائری کر رہی ہے، جس میں ذمہ داروں کا تعین ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے سانحات ماضی میں بھی ہوئے ہیں۔ لاہور کے کارڈیک ہسپتال میں 100 ہلاکتیں ہوئیں، اسی طرح زچہ و بچہ وارڈ میں آگ لگنے سے کئی بچے جاں بحق ہوئے۔ ہمیں ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بجائے ایسے سانحات کے تدارک کے لئے سوچنا چاہیے۔

حماد اظہر نے کہا کہ مری میں جب یہ واقعہ پیش آیا تو معیاری طریقہ کار یہ ہے کہ شدید بارش اور برف باری میں لائن مین کھمبوں پر نہیں چڑھتے اس کے باوجود ہم نے اس ایس او پی کو معطل کیا اور لائن مینوں نے شدید موسم میں اپنے فرائض منصبی انجام دیئے ، میں ان کی ہمت اور جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے بارہ سے چودہ گھنٹے کے وقت میں مری کے تین فیڈرز میں بجلی بحال کردی۔

اس کے بعد وہ شدید برف باری اور موسم میں گلیات میں اترے اور مرحلہ وار کام کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ سوئی ناردرن نے بھی ان حالات میں مری کے لئے گیس میں اضافہ کیا۔ ایس این جی پی ایل کے کارکنوں نے نہ صرف گیس کی بحالی بلکہ راستوں کو صاف کرنے میں بھی حصہ ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی تجویز ہے کہ مری میں مستقبل میں آنے والے سیاحوں کے لئے ایڈوانس بکنگ کو لازمی قرار دیا جائے اس سے ٹریفک جام اور گنجائش سے زائد لوگوں کی آمد رک جائے گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ وہاں پر ضلعی انتظامیہ ہونی چاہیے اس کے لئے ایک نیا ضلع بنانا ضروری ہے۔

ریاست کے ڈھانچے کو بہتر بنا کر معاملات میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحات پر پوائنٹ سکورنگ کی بجائے مثبت اور تعمیری بحث ہونی چاہیے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات کو رونما ہونے سے بچایا جاسکے۔