سانحہ سیالکوٹ کے تمام ذمہ داران کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا، نمائندہ خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی کی سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو

73
پاکستان کی امن کی پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے،ایرانی حکام کو پاکستان سے معافی مانگنی چاہیے،طاہر محمود اشرفی

سیالکوٹ۔16دسمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطی حافظ طاہر محمود اشرفی نےسیالکوٹ میں مختلف مکاتب فکر کے علماء ومذاہب کے قائدین کےہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے کہا ہے کہ سیالکوٹ آنے کا مقصد یہ بتانا ہے کہ پاکستان سب کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ کے بعد پورا پاکستان اس عمل کے خلاف کھڑا ہو گیا ، سیالکوٹ کے علماء اور تاجروں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے باہمی یکجہتی سے دنیا کو پیغام دیا کہ پاکستان میں کوئی کسی سے زیادتی کرے گا تو سب اس کے خلاف کھڑے ہوں گے۔ انہوں کہا کہ وزیراعظم سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات میں پیش رفت کا خود جائزہ لے رہے ہیں ۔

سانحہ سیالکوٹ کے تمام ملزمان کا ٹرائل جیل کے اندر ہورہا ہے ۔اس سانحہ کے تمام ذمہ داران کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ کے 52 ملزمان گرفتار ہیں ۔

انہوں نے سیالکوٹ پولیس اور ملک کے سکیورٹی اداروں کی تعریف کی اور کہا کہ ان اداروں نے قابل تحسین کام کرتےہوئے چند گھنٹوں کے اندر اصل مجرموں اور معاونین کو گرفتار کیا اور ابھی بھی سلسلہ جاری ہے۔اگر کوئی قانون کو ہاتھ میں لے گا تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نےاس کیس میں تین پراسیکیوٹر مقرر کیےہیں انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان کا بڑا واضح موقف ہے کہ پاکستان میں کسی کو توہین مذہب کے نام پر دہشت اور وحشت نہیں پھیلانے دی جائے گی پاکستان میں تمام شہریوں کے حقوق مساوی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے بالفرض توہین رسالت یا توہین مذہب کی ہے تو اس کے لیے ملک کے اندر قانون موجود ہے خود ہی منصف خود ہی وکیل بن جانے والا نظام نہیں چل سکتا۔ا ٓئین پاکستان اقلیتوں کو برابر کا حق دیتا ہے پاکستان جتنا میرا ہے اتنا ہی اقلیتوں کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کا پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ہے ، سیالکوٹ چیمبر کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے پرانتھا کے لواحقین کیلئے ایک لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی تعلیمات ہیں کہ مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے کسی کو تکلیف نہ ہو ، قرآن میں ہے کہ کوئی فاسق خبر لائے تو اس کی تصدیق کر لیا کرو ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال توہین رسالت کا ایک بھی مقدمہ درج نہیں ہوا ۔انہوں نے کہا کہ جبری مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے 20رکنی کمیٹی قائم کر رہے ہیں اس میں تمام شکایات کو میرٹ پر دیکھا جائے گا اسلام میں کوئی جبر نہیں۔