فیصل آباد۔ 25 نومبر (اے پی پی):معروف ماہر نفسیات و ذہنی امراض ڈاکٹر امتیاز احمد ڈوگر نے کہا کہ ملک میں یومیہ700کے قریب افراد منشیات کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں جبکہ نوجوانوں میں بڑھتا ہوا منشیات کا رحجان معاشرے کو تاریکیوں کی طرف دھکیل رہا ہے جس کیلئے معاشرتی سطح پر آگاہی پیدا کر کے اس ناسور سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔
شعبہ دیہی عمرانیات جامعہ زرعیہ کے زیراہتمام ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دورحاضر میں روایتی منشیات کے ساتھ ساتھ آئس اور انٹرنیٹ وڈیوگیمز کی لت سے ہزاروں نوجوان زندگی کی رعنائیوں سے دور ہوتے ہوئے اضطراب اور دیگر بیماریوں کے اندھیروں میں ڈوبتے چلے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں منشیات اور وڈیوگیمز کی لت سے پاک معاشرے کیلئے آگاہی اور عملی اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ نوجوان نسل کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرتے ہوئے انہیں معاشرے کا فعال شہری بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اضطراب، سٹائل و دیگر عوامل منشیات میں مبتلا کرنے کا باعث بنتے ہیں اگر ہم ورزش، یوگا اور دین کی طرف رجحان کو فروغ دیں تو اس سے افراد کی ذہنی و طبعی حالت میں بہتری آئے گی۔ڈاکٹر خالد مشتاق نے کہا کہ والدین کو اپنے بچوں پر خاص توجہ مرکوز رکھنی چاہیے تاکہ وہ مثبت سرگرمیوں کا حصہ بنتے ہوئے ملکی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ دین سے دوری کی وجہ سے معاشرہ تنزلی کا شکار ہے اگر ہم اپنے معاملات قرآن و سنت کے مطابق ڈھال لیں تواس سے ہم دنیاوی و اخروی کامیابیاں سمیٹ سکتے ہیں۔ڈاکٹر اظہار احمدنے کہا کہ طلباکی بہترین کردارسازی زرعی یونیورسٹی کا خاصا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ ہمارے طلباسائنسی علوم میں بہتر کارکردگی کے ساتھ ساتھ معاشرے میں موجود ناہمواریوں کو ختم کرنے میں پیش پیش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کی لعنت کئی خاندانوں کو کھا گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں پیش آنیوالی پریشانیوں اور زوال کے لمحات کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں اپنی توجہ خالق کائنات، قرآن و سنہ کی طرف مرکوز کرتے ہوئے محنت کو اپنا شعار بنانا چاہیے تاکہ مثبت رویے سے زندگی کو خوشیوں کا گہوارہ بنایا جاسکے۔
محمد سلمان نے کہا کہ معاشرے میں روایتی نشے کے ساتھ ساتھ آئس کا نشہ سرائت کر گیا ہے،نشے کا استعمال دین سے دوری کی واضح دلیل ہے ہمیں معاشرے میں اسلامی اقدار کو فروغ دینے کیلئے کاوشیں کرنا ہوں گی تاکہ بہترین کردار سازی کرتے ہوئے معاشرے کو پھولوں کا گہوارہ بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ دلوں کو اللہ کی یاد سے منور رکھا جائے تو زندگی میں سکون اور خوشحالی میسر آتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زندگی اللہ تعالیٰ کا ایک حسین تحفہ ہے جس کو خوبصورت بنانے کیلئے دین سے جڑنا ہو گا۔