سرمایہ کاری بورڈ پاکستان اور نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن چین کے صنعتی تعاون سے متعلق فریم ورک معاہدے پر دستخط

74

اسلام آباد۔4فروری (اے پی پی):سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی)، پاکستان، اور نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی)، چین نے جمعہ کو سی پیک کے تحت صنعتی تعاون سے متعلق فریم ورک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو بیجنگ میں چیئرمین این ڈی آر سی ہی لیفنگ سے ون ٹو ون ملاقات کی جس میں سی پیک منصوبوں کی پیشرفت پر غور کیا گیا جس کے بعد صنعتی فریم ورک معاہدے پر دستخط کی تقریب ہوئی۔یہ معاہدہ جو سی پیک فیز II اور اس کے مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، سرمایہ کاری بورڈ،این ڈی آر سی کے درمیان دستخط کیا گیا ہے۔

وزیر مملکت اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ، محمد اظفر احسن اور این ڈی آر سی کے چیئرمین He Lifeng نے معاہدے پر دستخط کئے۔چیئر مین سرمایہ کاری بورڈ نے کہا یہ سی پیک کے لیے ایک کوانٹم لیپ ہو گا اور پاکستان کو صنعت کاری کے ایک نئے دور میں لے جائے گا۔

صنعتی تعاون پرسی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ 2016 میں قائم کیا گیا تھا اور 2018 میں فریقین کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ سی پیک اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہواتو، ایک جامع فریم ورک معاہدے کی ضرورت ناگزیر ہو گئی۔دونوں فریق 2020 میں مفاہمت نامے کو ایک فریم ورک معاہدے میں تبدیل کرنے پر اتفاق رائے پر پہنچ گئے، جس کے تحت سرمایہ کاری پورڈ نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ معاہدے کے مسودے کا اشتراک کرکے مذاکرات کا آغاز کیا۔

معاہدے کے ذریعے ٹھوس وعدوں کو باضابطہ شکل دی گئی ہے جس کے تحت حکومت پاکستان سازگار کاروباری ماحول اور SEZs کی بروقت ترقی کے لیے ٹھوس کوششوں کو یقینی بنائے گی۔معاہدہ سی پیک کے 9 SEZs کی ترجیحی ترقی اور آپریشنز کی تصدیق کرتا ہے، جس میں بنیادی توجہ کے پی میں رشکئی SEZ، پنجاب میں علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی، سندھ میں دھابیجی SEZ اور بلوچستان میں بوستان SEZ کی جلد تکمیل پر مرکوز ہے۔ ان SEZs کی کالونائزیشن کے لیے پاکستانی اور چینی اداروں کے بزنس ٹو بزنس میچ میکنگ میکانزم پر بھی زور دیا گیا ہے جو عوام سے عوام اور اداروں سے اداروں کے روابط کو فروغ دے گا۔

سرمایہ کاری بورڈکی قیادت بشمول چیئرمین محمد اظفر احسن اور سیکرٹری فارینہ مظہر نے اس سنگ میل کی تقریب پر اطمینان کا اظہار کیا اورکہا کہ انہیں پختہ یقین ہے کہ مستقبل میں سی پیک صنعتی تعاون کے دائرہ کار میں ٹھوس نتائج حاصل کئے جائیں گے۔اظفر احسن نے بتایا کہ چینی حکومت نے وزیراعظم کے دورے کے دوران دستاویز پر دستخط کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی جو صنعتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک کی مستعد کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فریم ورک SEZs کی ترقی کو تیز کرے گا اور موثر B2B میچ میکنگ کے ذریعے چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی کو یقینی بنائے گا اور اس سے ملک کے لیے بالواسطہ اقتصادی فوائد بھی ہوں گے۔