سرکاری اداروں بالخصوص بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری حکومت کی اولین ترجیح ہے، وفاقی وزیر احدخان چیمہ کی عالمی بینک کے وفد سے گفتگو

85

اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):وفاقی وزیراقتصادی اموراحدخان چیمہ نے کہاہے کہ سرکاری اداروں بالخصوص بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے یہ بات پیرکویہاں عالمی بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور آلٹرنیٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے وفد کے ساتھ ملاقات میں کہی۔ انہوں نے عالمی بینک کی جانب سے محدود وقت میں تیسرے اعلی سطح کے وفد کی آمد کو سراہا اورکہاکہ یہ پاکستان کے جاری معاشی اصلاحاتی عمل اورعالمی بینک کے ساتھ مضبوط شراکت داری پر اعتماد کا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس دورے کا مقصد پاکستان کے معاشی، سیاسی، سماجی، اور حکمرانی کے منظرنامے کو بہتر طور پر سمجھنا اور 2026-2035 کے لیے نئے ملکی شراکتی فریم ورک کے تحت مستقبل کی ترقیاتی مدد کے مواقع تلاش کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان میں سے تقریباً ایک تہائی ادارے ہمارا سٹرٹیجک اثاثہ ہے، ان کے علاوہ باقی اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کا پلان تیار کرلیا گیاہے۔ پہلے مرحلے میں حکومت بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی نجکاری پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، جبکہ دوسرے مرحلے میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز اور دیگر اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔ وزیر نے بتایا کہ حکومت کا ہدف اگلے 3 سے 4 سالوں میں 50 سرکاری اداروں کی نجکاری کرنا ہے۔

انہوں نے پاکستان کے بجلی کے شعبے کو درپیش اہم چیلنجز پر بھی روشنی ڈالی جن میں صارفین کے لیے زیادہ ٹیرف، لائنوں میں بڑے پیمانے پر نقصانات، اور شعبے کی مکمل لاگت کی وصولی کے لیے جاری کوششیں شامل ہیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ قابل تجدید توانائی کے وسائل اور بجلی چوری کو کم کرنا پاکستان کی توانائی حکمت عملی کے اہم شعبہ جات ہیں۔ ڈیجیٹلائزیشن کے حوالہ سے کوششوں پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اپنی معیشت کے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن میں نمایاں پیشرفت کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈیجیٹلائزیشن کے ماڈلز کا جامع تحقیق اور جائزہ مکمل کر لیا گیا ہے اور اب ہم اداروں کی اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت دونوں شعبوں میں بڑی پیشرفت کر رہی ہے۔ نوجوانوں کے لیے تکنیکی تربیتی پروگرام اور خواتین کے بااختیار بنانے کی کوششیں کامیابی سے جاری ہیں، اور ان کے توسیع کو یقینی بنانے کے لیے مناسب بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سے متعلق تربیتی پروگرام کامیابی سے چل رہے ہیں اور ہم تربیت یافتہ فری لانسرز کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کے بڑے ممالک میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ گردشی قرضہ کی سطح کم ہے، اور حکومت کے موثر اقدامات کی بدولت کرنسی میں بہتری آرہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی معیشت مثبت سمت پر گامزن ہے جس کی وجہ سے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے فنڈز میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ بنیادی ڈھانچے اور سماجی ترقیاتی منصوبوں کو مضبوط کیا جا سکے۔

عالمی بینک کے وفد نے پاکستان کی حکومت کی اصلاحات کے عزم اور اہم چیلنجز سے نمٹنے میں نمایاں پیشرفت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک پاکستان کے نئے ملکی شراکتی فریم ورک کی مکمل حمایت کرتا ہے اور پاکستان کے ترقیاتی اہداف کے حصول میں اس کی شراکت داری برقرار رہے گی۔

انہوں نے حکومت کے جامع اصلاحی ایجنڈے کو سراہتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی، حکمرانی، اور صنفی مساوات جیسے فوری مسائل سے نمٹنے کے لیے کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ احدخان چیمہ نے نئے ملکی شراکتی فریم ورک کے متوقع نتائج کو کامیابی سے حاصل کرنے کے لیے منصوبوں کی تیاری، تیاری کی صلاحیت، پروکیورمنٹ اور زمین کے حصول جیسے اہم نفاذی مسائل سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کی ترقیاتی کاوشوں میں عالمی بینک کی طویل المدتی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کورونا وائرس کی وباء اور 2022ء کے تباہ کن سیلاب کے بعد پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی میں عالمی بینک کے اہم کردار کو سراہا۔