سرینگر میں 21 جنوری 1990 کا قتل عام معصوم کشمیریوں کے خلاف بھارتی جبر و استبداد اور ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے، حریت کانفرنس

94
All Party Hurriyat Conference
All Party Hurriyat Conference

اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی اور حریت کانفرنس کی قیادت نے شہدائے گائو کدل کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 21 جنوری 1990 کو بھارتی فورسز کا گائو کدل سرینگر میں قتل عام معصوم کشمیریوں کے خلاف بھارتی جبر و استبداد اور ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے۔

منگل کو اسلام آباد میں جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ بے رحم بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں گزشتہ تین دہائیوں میں مقبوضہ علاقے میں اس طرح کے درجنوں قتل عام ہوچکے ہیں، اس طرح کے واقعات نام نہاد بھارتی جمہوریہ کے ماتھے پر سیاہ دھبے ہیں۔ حریت قائدین نے کہا کہ گائو کدل قتل عام ان سب خوفناک واقعات میں سے ایک ہے۔گائو کدل کے شہدا کی عظیم قربانیوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شہداکے مقروض ہیں جنہوں نے ایک مقدس مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ہم شہدا کے ادھورے مشن کو حصول منزل تک ہر صورت جاری رکھیں گے۔

حریت قیادت نے اس دن کی مناسبت سے اقوام عالم اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ گائو کدل کے قتل عام میں ملوث بھارتی فورسز کے اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے اور بھارت کو مجبور کریں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری قتل و غارت ، پکڑ دھکڑ ، لوگوں کی جائیدادوں اور رہائشی گھروں کو سر بمہر کرنے، نوکریوں سے جبراً نکلانے اور بڑے پیمانے پر ریاست جموں و کشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنا بند کرے اور کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق ،حق خودارادیت دے جس کا وعدہ اس وقت کے بھارتی وزیراعظم آنجہانی پنڈت جوہر لال نہرو اور اقوام عالم نے کشمیریوں سے کیا ہے۔