سستے مکانات کے لیے بینک قرضے جاری ہونے کی رفتار بڑھ گئی

145
State Bank of Pakistan
State Bank of Pakistan

کراچی۔8ستمبر (اے پی پی):بینک دولت پاکستان کے متعدد اقدامات اور حکومت کے مکمل تعاون کے نتیجے میں سرکاری مارک اپ سبسڈی اسکیم، جسے عام طور پر میرا پاکستان، میرا گھر کہا جاتا ہے، کے لیے بینک قرضے جاری ہونے کی رفتار بڑھ گئی ہے۔

مرکزی بینک سے بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اسکیم کے آغاز سے اب تک بینکوں کو مجموعی طور پر 154 ارب روپے کی درخواستیں اسکیم کے تحت موصول ہو چکی ہیں جبکہ 31 اگست 2021 تک بینکوں نے 59 ارب روپے سے زائد کے مکاناتی قرضے منظور کیے ہیں۔

اسی طرح میرا پاکستان، میرا گھر کے تحت قرضوں کے اجرا کی رفتار بھی بڑھ گئی ہے جو شروع میں سست تھی جس کے متعدد اسباب میں سے ایک سبب مکاناتی یونٹوں کی دستیابی بھی تھی۔ اسکیم کے تحت قرضوں کا اجرا 31 اگست 2021 تک 11.5 ارب روپے ہو چکا ہے، جس سے اگست 2021 میں تقریبا 3.8 ارب روپے اضافہ یا 49 فیصد نمو ظاہر ہوتی ہے۔ اب تک بینکوں نے قرض درخواستوں کی 38 فیصد رقم منظور کی ہے جبکہ منظور شدہ رقم کا 19 فیصد جاری کیا ہے۔

منظوری اور اجرا کا یہ تناسب گذشتہ چند ماہ کے دوران اسی طرح بڑھا ہے کیونکہ بینکوں نے سستے مکانات کے لیے درخواستوں کو پراسیس کرنے کے لیے پروسیجرز اور ٹیکنالوجی میں مطلوبہ ابتدائی سرمایہ کاری کر لی ہے۔

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ بینکوں نے مکانات کی تعمیر یا خریداری کے مختلف مرحلوں میں یہ رقوم جاری کی ہیں۔ چنانچہ قرضوں کے اجرا کی رفتار اس بات پر منحصر ہے کہ تعمیراتی عمل اور خریداری کا پراسیس کس رفتار سے انجام دیا جاتا ہے۔

میرا پاکستان، میرا گھر اسکیم کے گذشتہ سال اعلان کے بعد سے اسٹیٹ بینک نے متعدد سازگار اقدامات کیے ہیں، مثال کے طور پر معیاری اور سادہ درخواست فارم، غیر رسمی آمدنی کے تجزیے کا ماڈل اختیار کرنا، محتاطیہ ضوابط میں نرمی کرنا، اسٹیٹ بینک کے تمام فیلڈ دفاتر میں ہیلپ ڈیسک قائم کرنا، اور شکایات درج کرانے کے لیے پورٹل کی تشکیل، جسے تمام جغرافیائی علاقوں کے تمام بینکوں کے فوکل پرسن کا ایک نیٹ ورک مدد دیتا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی ہدایت پر بینک میرا پاکستان، میرا گھر کی درخواستیں ملک بھر میں 8 ہزار سے زائد مخصوص برانچوں کے ذریعے وصول کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے میرا پاکستان، میرا گھر کے تحت ہر بینک کے لیے اہداف مقرر کیے ہیں۔

درخواست دہندگان کی سہولت کے لیے ہر بینک کے اندر ایک ای ٹریکنگ سسٹم اور خصوصی جوائنٹ کال سینٹر بھی بنایا گیا ہے۔ نیا پاکستان ہاوسنگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (نیفڈا)اور بینکوں کا نمائندہ ادارہ پاکستان بینکس ایسوسی ایشن (پی بی اے)میرا پاکستان، میرا گھرکو پورا تعاون فراہم کر رہے ہیں۔توقع ہے کہ اسٹیٹ بینک، حکومت اور بینکوں کی جاری کوششوں سے میرا پاکستان، میرا گھر کے لیے بینک قرضوں کا اجرا اگلے دنوں میں مزید تیز ہوگی۔