سعودی عرب اور یونیسکو کا عالمی ورثہ کے حامل مقامات کو محفوظ کرنے کا پروگرام ، مصنوعی ذہانت اور جدیدترین ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لایا جائےگا

157
یونیسکو

ریاض۔20ستمبر (اے پی پی): سعودی عرب اور یونیسکو نے دنیا بھر میں عالمی ورثہ کے حامل مقامات کو آنےوالی نسلوں کے لئے محفوظ کرنے کے پروگرام کا آغاز کردیا ہے ۔

سعودی دارالحکومت ریاض میں اقوام متحدہ کے تعلیمی ، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو کی عالمی ورثہ کمیٹی کے45 ویں سیشن کے موقع پر سعودی عرب اور یونیسکو کے زیر اہتمام ’’ ڈائیو انٹو ہیریٹیج ‘‘ پروگرام کے حوالہ سے تقریب کا نعقاد کیا گیا۔

او آئی سی کے خبر رساں اداروں کی یونین کی رپورٹ کے مطابق اس پروگرام سے یونیسکو کے عالمی ورثہ کے حامل مقامات اور ان سے متعلقہ ورثہ کی تلاش اور ان کو محفوظ کرنے کے لئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کی راہ ہموار ہوگی۔اس سلسلہ میں 10 ستمبر سے شروع ہونے والی تقریبات 25 ستمبر تک جاری رہیں گی۔

اس پروگرام پر عملدرآمد کو سعودی عرب کی وزارت ثقافت کی معاونت سے ممکن بنایا جائے گا۔پروگرام کے تحت عالمی ورثہ کے ڈیجیٹل تجربے کے لئے منفرد طریقے تخلیق کرنے کی غرض سے ایک آن لائن پلیٹ فار م بنایا جائے گا ۔ پروگرام کے تحت تھری ڈی ماڈلز، ورچوئل ریئلٹی،آگمنٹڈ ریئلٹی ، انٹرایکٹومیپس اور جیولوکیٹڈ نیریٹوز جیسی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو عالمی ورثہ کے حقیقی بصری تجربے کے لئے بروئے کار لایا جائےگا۔

واضح رہے کہ یونیسکو میں کنگڈم آف سعودی عریبیہ فنڈز ان ٹرسٹ فار کلچر کاقیام 2019 میں عمل میں لایا گیا تھا۔ سعودی عرب کی طرف سے اس فنڈ کے لئے بعد ازاں 25 ملین ڈالر کی خطیر رقم مختص کی گئی ۔ پروگرام کے دو سالہ ( 2022 تا 2024 ) پہلے مرحلے میں ڈائیو انٹو ہیریٹیج میں ایک ایساپلیٹ فارم تشکیل دیا جائے گا جو عرب خطہ میں تاریخی ورثہ کے حامل مقامات کی تلاش اور مشاہدے میں لوگوں کی مدد کرے گا۔پروگرام کے اس پہلے مرحلے کو 2024 کے میں متعارف کرایا جائے گا۔

اس طرح دنیا کے دیگر خطوں کے رہنے والوں کو عرب خطے میں عالمی ثقافتی ورثہ کے حامل مقامات سے روشناس ہونے کا موقع ملےگا۔یونیسکو کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل فار کلچر ارنسٹو اوٹون نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے ہم عالمی ورثہ کی تلاش اور تحفظ کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی زہانت کی جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال لوگوں کے لئے عالمی ورثہ کے مشاہدے کےتجربے کو زیادہ بھرپور بنا دے گا۔

اس سے عالمی ورثہ کے حامل مقامات کا زیادہ بھرپور انداز میں احیا کیا جا سکے گا جو آنے والی نسلوں کو عالمی ورثہ سے متعلق نئے بیانئے اور نئے حقائق سے اس انداز سے روشنا س کرے گا کہ وہ متعلقہ ورثہ کا قدیم وقتوں کا حقیقت سے قریب تر تجربہ کر سکیں گے۔ اس موقع پر ایک پینل ڈسکشن میں عالمی ورثہ کی تلاش اور احیا کے لئے جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر سعودی ادارے سائٹ منیجمنٹ ہسٹارک جدہ کے سہیل میرا، اومان کی جرمن یونیورسٹی میں یونیسکو کے ذیلی ادارے ورلڈ ہیریٹیج کی منیجمنٹ ایند سسٹین ایبل ٹورزم کی سربراہ ڈاکٹر حبا عزیز، آئی سی او ایم او ایس سی آئی پی اے کے ڈاکٹر اونا ویلیکس ، یواین آئی ٹی اے آر ؍ یواین او ایس اے ٹی کے اولیور وان ڈیم اور عرب ریجنل سینٹر فار ورلڈ ہیریٹیج کے قائم مقام سربراہ شیخ ابراہیم الخلیفہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر پروگرام کے ابتدائی کام کے طور پر عالمی ورثہ کے حامل مقامات کے تھری ڈی ماڈلز کی وڈیو اینی میشن اور ان کے نمونے بھی دکھائے گئے ۔واضح رہے کہ سعودی عرب کے کلچرل ڈیویلپمنٹ فنڈ کا قیام 6 جنوری 2021 کو ایک شاہی فرمان کے ذریعے عمل میں لایا گیا تھا۔اس فنڈ کے تحت ثقافتی منصوبوں اور سرگرمیوں کی معاونت کے ساتھ ساتھ ثقافتی سرمایہ کاری کو بھی فروغ دیا جاتا ہے۔ فنڈ سعودی مملکت کے وژن 2030 کے اہداف کے حصول میں بھی موثر کردار ادا کررہا ہے۔