سعودی عرب میں 2020 کے دوران رہائشی یونٹس کے مالکان کی تعداد بڑھی ہے، عالمی مالیاتی فنڈ

51
IMF
IMF

ریاض ۔10جولائی (اے پی پی):عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں 2020 کے دوران رہاائشی یونٹس کے مالکان کی تعداد بڑھی ہے۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق عالمی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی حکومت نے مکانات کی ملکیت کی شرح 62 فیصد تک پہنچانے کے لیے متعدد پروگرام اور سکیمیں شروع کی ہیں۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومتی اقدامات کے باعث 2020 میں 3 لاکھ 34 ہزار نئے مکانات تیار ہوئے۔عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت نے 2020 کے دوران مکانات بنانے کے لیے 2 لاکھ 66 ہزار قرضے جاری کیے جبکہ دوسری جانب شہریوں کو مفت پلاٹ بھی فراہم کیے۔ 5 لاکھ ریال تک کا قرضہ مکان بنانے کے لیے دیا گیا۔

سعودی حکومت ’سکنی‘ کے نام سے رہائشی سکیم نافذ کیے ہوئے ہے۔ اس کے تحت امیدوار کی آمدنی اور اس کے خاندان کے افراد کی تعداد کو سامنے رکھ کر مکان قرضہ یا پلاٹ یا تیار شدہ مکان فراہم کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2020 کے دوران مکانات کی فنڈنگ کے تحت 136 ارب ریال فراہم کیے گئے۔