سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ بھارت کی غلط تشریح نہ کی جائے ، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

152

اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ بھارت سے متعلق خدشات اور غلط معلومات کو رد کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس دورے کی غلط تشریح نہ کی جائے اور سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مضبوط تعلقات پر زور دیا۔

اتوار کو ایک ویڈیو بیان میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے ہندوستان میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس کا ذکر کیا، جس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت مختلف ممالک کے رہنما شریک تھے۔ انہوں نے دورے سے متعلق پروپیگنڈے کو ختم کردیا اور انکشاف کیا کہ سعودی ولی عہد جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے، ان کے ساتھ ان کی کابینہ کے ارکان بھی ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے کے دوران ان سے پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کے منصوبوں کا اعلان کرنے کی توقع ہے۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کی غیر ملکی سرمایہ کاری کو ان کی غیر متزلزل کاوشوں سے منسوب کیا۔

اس دورے کے بارے میں کچھ مایوس عناصر کے خدشات کو رد کرتے ہوئے محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ جی 20، ممالک کی نمائندگی کرنے والے مذہبی رہنماؤں کا ایک گروپ آر 20 ہے، ہندوستان میں غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں میں اقلیتی برادریوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے تحفظات کی وجہ سے ہندوستان میں آر 20 کا اجلاس منعقد نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اس مسئلے کو آر 20 ممالک کی مذہبی قیادت کی توجہ دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔مزید برآںحافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب، ترکی اور مصر نے ہندوستان میں منعقدہ جی 20 ورکنگ گروپ کی میٹنگ میں شرکت نہیں کی، جس نے صورت حال کی پیچیدگیوں کو اجاگر کیا۔

آخر میں انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے مضبوط تشخص اور برادرانہ تعلقات کا اعادہ کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ فروغ پاتے رہیں گے اور نئی بلندیوں تک پہنچیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کچھ حلقوں میں گردش کرنے والے غلط تصورات اور غلط معلومات کے باوجود غیر متزلزل رہیں گے۔