29.9 C
Islamabad
پیر, مئی 5, 2025
ہومقومی خبریںسلامتی کونسل خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی بنیادی وجوہات کو ختم...

سلامتی کونسل خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی بنیادی وجوہات کو ختم کرنے کے لئے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو یقینی بنائے ، روس میں پاکستان کے سفیر کا تاس کو انٹرویو

- Advertisement -

ماسکو۔5مئی (اے پی پی):روس میں پاکستان کے سفیرمحمد خالد جمالی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی بنیادی وجوہات کو ختم کرنے کے لئے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو یقینی بنائے ۔روسی خبر رساں ادارے تاس کو انٹرویو میں پاکستان کے سفیر نے کہا کہ عالمی برادری نے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس حوالہ سے منظور کی جانے والی متعدد قرار دادوں میں کر رکھا ہے اور کشمیریوں کو یہ حق دینے سے انکار ہی مسئلہ کشمیر کی اصل وجہ ہے اور خطہ میں پائیدار اور مستقل امن کے لئے اس مسئلہ کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔پہلگام واقعہ کی تحقیقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان کو اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات میں روس سمیت کسی کے شامل ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ۔

پاکستان چاہتا ہے کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جائیں اور الزام تراشی کا کھیل بند ہو۔ پاکستانی سفیر نے یاد دلایا کہ ماضی میں ایسے واقعات ہوتے رہے ہیں، اور بھارت کی طرف سے مسئلہ کی بنیادی وجوہات کو حل کئے بغیر، پاکستان کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن کے سلسلے میں روس نے بھی ہمیشہ مسئلہ کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ کیونکہ جب سیاسی تنازعات طویل عرصے تک حل نہیں کئے جاتے تو ناراضگی پیدا ہوتی ہے اور ایسے واقعات رونما ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا واقعہ ہو جانے کے بعد اس کی تحقیقات اور اصل وجوہات کو دور کرنے کی بجائے کسی کو مورد الزام ٹھہرانا اور اسے قربانی کا بکرا بنانا ہمیشہ بہت آسان ہوتا ہے ۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اس مسئلے کے حل کے لئے روسی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہاکہ ہم پہلے ہی روسی وزارت خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہیں، گزشتہ شال آستانہ میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کی ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان وفود کے کئی تبادلے ہوئے ہیں۔اس وقت اس کی تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں لیکن یہ بتادینا کافی ہو گا کہ صرف گزشتہ ماہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اعلی سطح پر وفود کے چار دورے ہوئے ہیں۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ روسی حکام سے مشاورت میں کوئی تعطل نہیں آیا اور ہم سمجھتے ہیں کہ روس بین الاقوامی سیاست میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور روس کےد رمیان اچھے تعلقات موجود ہیں اور ہمارے درمیان کئی امور پر مشاورت جاری ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں پاکستانی سفیر نے کہا کہ روسی حکومت نے ماسکو میں پاکستانی سفارت خانے کو خاطر خواہ سکیورٹی فراہم کر رکھی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں، ہم سفارت خانے کے لئے ان کے انتظامات سے مطمئن ہیں اور روسی حکام ہمیں ویانا کنونشن کے مطابق خاطر خواہ سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ 22 اپریل کو بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے قصبے پہلگام میں مسلح افراد کی سیاحوں پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک نیپالی شہری سمیت 26 افراد مارے گئے تھے جس کا الزام چند منٹ کے اندر پاکستان پر عائد کر دیا گیا تھا۔ بھارت نے مزید اقدامات کرتے ہوئے اسلام آباد میں اپنے سفارت خانے کے عملے کی تعداد میں کمی، واہگہ بارڈر سے آمدورفت کو بند ،سندھ طاس معاہدہ معطل اور پاکستانی شہریوں کو ویزوں کا اجرا روک دیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=592635

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں