19.9 C
Islamabad
ہفتہ, اپریل 19, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںسلامتی کونسل کے غیر مستقل اراکین کی تعداد میں اضافے سے اسے...

سلامتی کونسل کے غیر مستقل اراکین کی تعداد میں اضافے سے اسے مزید جمہوری، نمائندہ، جوابدہ اور موثر بنایا جاسکتا ہے،پاکستان

- Advertisement -

اقوام متحدہ۔16اپریل (اے پی پی):پاکستان نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے غیر مستقل اراکین کی تعداد میں اضافے سے اسے مزید جمہوری، نمائندہ، جوابدہ اور موثر بنایا جاسکتا ہے،ہم تمام ریاستوں اور علاقائی گروپوں کے مفادات کو ملحوظ رکھنا چاہتے ہیں جو غیر مستقل نشستوں میں اضافے کے ذریعے زیادہ ممکن اور منصفانہ آپشن ہے۔یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے بین الحکومتی کونسل ( آئی جی این ) سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سلامتی کونسل کی مستقل نشستوں میں اضافے کے شدید مخالف ہیں کیونکہ عالمی ادارے میں مراعات کے نئے مراکز بنانے کا کوئی جواز نہیں ،ہمارا مقصد کونسل کو جمہوری بنانا اور ایسی اصلاحات کی حمایت کرنا ہے جو چند ممالک کے بجائے ممبر ممالک کی اکثریت اور علاقائی و کراس ریجنل گروپوں کے مفادات سے مطابقت ر کھتی ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کے لئے فروری 2009 میں جنرل اسمبلی میں پانچ اہم شعبوں رکنیت ، ویٹو ، علاقائی نمائندگی، توسیع شدہ سلامتی کونسل کا حجم اور کونسل کے کام کرنے کے طریقے اور جنرل اسمبلی کے ساتھ اس کے تعلقات پر مکمل مذاکرات کا آغاز ہوا ۔

- Advertisement -

سلامتی کونسل کی تنظیم نو کی طرف پیشرفت مسدود ہے کیونکہ G-4 ممالک ( بھارت، برازیل، جرمنی اور جاپان ) کونسل میں مستقل نشستوں کے لیے زور جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ اٹلی،پاکستان کی قیادت میں اتحاد برائے اتفاق رائے (UfC) گروپ اضافی مستقل اراکین کی مخالفت کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک سمجھوتے کے طور پر UfC نے ممبران کی ایک نئی کیٹیگری تجویز کی ہے جس کی شرائط میں طویل مدت اور دوبارہ منتخب ہونے کے امکانات رکھے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ سلامتی کونسل اس وقت پانچ مستقل ارکان برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکا اور 10 غیر مستقل ارکان ( جو دو دو سال کے منتخب کیے جاتے ہیں ) پر مشتمل ہے ۔

پاکستانی ایلچی نے کہا کہ جیسا کہ یو ایف سی نے تجویز کیا ہے، اضافی منتخب ممبران علاقائی نمائندگی اور ملکیت میں اضافہ کریں گے جس سے کونسل کو مزید قانونی حیثیت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یو ایف سی تجویز کراس ریجنل گروپس جیسے کہ عرب گروپ، او آئی سی،ایس آئی ڈی ایس (چھوٹے جزائر پر مشتمل ترقی پذیر ممالک)اور دیگر چھوٹے ممالک کی نمائندگی کی خواہش کو بھی پورا کرے گی۔

سلامتی کونسل میں مناسب نمائندگی کے لیے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیر مستقل اراکین کی ایک بڑی تعداد مستقل اراکین کے اثر و رسوخ میں توازن پیدا کرے گی۔ سفیر جدون نے کہا کہ اگر اضافی مستقل اراکین کو شامل کیا جاتا ہے تو یہ اقوام متحدہ کے باقی رکن ممالک کی نمائندگی کے امکانات کو ریاضیاتی طور پر کم کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ UfC یہ بھی چاہتا ہے کہ کونسل کی رکنیت اقوام متحدہ کی رکنیت کے سامنے جوابدہ ہو،سلامتی کونسل میں موجود کوئی بھی ریاست مستقل طور پر(چاہے اس کے پاس ویٹو کا حق ہو یا نہ ہو ) جمود کو تبدیل نہیں بلکہ مضبوط کرے گی۔

ایک علاقائی نقطہ نظر کی حمایت کرتے ہوئے پاکستانی ایلچی نے کہا کہ یو ایف سی کی تجویز 27 کی توسیعی کونسل میں اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ پانچ خطوں میں سے ہر ایک میں ریاستوں کے اراکین کی تعداد کے مطابق نشستیں مختص کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر علاقے کے لئے زیادہ نشستیں مختص کرنے سے خاص طور پر کم نمائندگی والے، ان کے ذیلی علاقوں کی بھی مناسب نمائندگی کی اجازت دے گی۔سفیر جدون نے مناسب نمائندگی کی افریقی خواہش کی حمایت کی، یہ مطالبہ پورے براعظم کی جانب سے کیا گیا جس کی افریقی یونین نے توثیق کی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582738

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں