
اسلام آباد/مظفرآباد۔4جنوری (اے پی پی):آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی 05 جنوری 1949 کی قرارداد پر عملدرآمد کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے متنازعہ ریاست میں رائے شماری کرا کر 72 سال پہلے کشمیریوں سے کیے گئے وعدے کو پورا کرے۔ 5 جنوری یوم حق خود ارادیت کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 5 جنوری 1949 کی قرار داد اور دیگر اسی نوعیت کی قراردادیں آج بھی ایک ایسی حقیقت ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے لیکن بد قسمتی سے بھارت نے ان قرار دادوں پر عملدرآمد سے انکار کر کے مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹیں کھڑی کیں جس کے نتیجہ میں جہاں مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاکھوں انسانی جانیں ضائع ہوئی وہاں خطہ کی دو ایٹمی طاقتیں پاکستان اور بھارت آج جنگ کے دھانے پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پر امن سیاسی اور سفارتی ذرائع سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے بجائے طاقت کے استعمال سے یہ مسئلہ حل کرنا چاہتا ہے لیکن اسے یہ جان لینا چاہیے کے اس کا کوئی بھی حربہ کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق، حق خود ارادیت سے محروم نہیں کر سکتا ہے۔ حق خود ارادیت کو تمام انسانی حقوق کی ماں قرار دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ حق خود ارادیت کے اصول کو دنیا میں تمام حقوق انسانی اور انسانی وقار کی بنیاد سمجھا جاتا ہے۔ اس لیے دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں سے ان کا یہ جائز اور نا قابل انکار حق چھین نہیں سکتی ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے بد ترین مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے عالمی برادری سے اپیل کے وہ مداخلت کر کے پر امن طور پر اپنے پیدائشی حق کا جائز مطالبہ کرنے والے کشمیریوں کو مصائب و مشکلات کی دلدل سے نکالے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے غیر انسانی سلوک کی وجہ سے صورت حال انتہائی مخدوش ہو چکی ہے کیوں کہ قابض فوج مظالم سے آگے بڑھ کر پوری کشمیری قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے تل گئی ہے جس کو اگر بر وقت نہ روکا گیا تو یہ انسانی تاریخ کا بہت بڑا المیہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بین الاقوامی برادری کی اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈال کر اسے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر سے روکے اور اسے مسئلہ کشمیر کو پر امن سیاسی و سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر مجبور کرے۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہے ہیں لیکن بھارت کے تمام تر مظالم اور انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کے باوجود آزادی، حریت اور اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کے لیے ان کے جذبہ اور عزم میں کوئی کمی یا کمزوری نہیں آئی ہے۔ اقوام متحدہ کو کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا ضامن قرار دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر عملدرآمد پر ناکامی کے بعد یہ اقدام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے چارٹر کے فریم ورک میں موجود دیگر آپشنز پر غور کرے تاکہ بھارت کو کشمیریوں کا حق خود ارادیت دینے پر مجبور کیا جا سکے۔