اسلام آباد۔17اکتوبر (اے پی پی):وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ سماجی تحفظ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے،احساس ریڑھی بان منصوبہ میں خواتین اور خواجہ سرائوں کا خصوصی کوٹہ ہے، جس کا مقصد ان کو مناسب کاروباری ماحول کی فراہمی سے باعزت روز گار کمانے میں معاونت فراہم کرنا ہے۔
اتوار کو اے پی پی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احساس ریڑھی بان منصوبہ ترقی کیلئے اہم ثابت ہوگا اور یہ پروگرام وفاقی دارالحکومت کے جی ایٹ ، جی ٹین اور جی الیون سیکٹرز میں شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سیکٹرز کے مراکز میں غریب اور پھیری فروشوں کو لائسنس اور کاروبار کیلئے جدید ترین ریڑھیاں فراہم کی جائیں گی، اس سلسلے میں ایک جامع سروے کیاجائیگا ۔
معاون خصوصی نے کہا کہ اس پروگرام کا اہم مقصد کسی بھی سطح پر ان کو استحصال سے بچانا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبہ کو پورے شہر میں پھیلا جائیگا اور کسی بھی ذاتی پسند ناپسند کے بغیر شفاف طریقے سے پھیری والوں کو یہ سہولت فراہم کی جائیگی۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے چند خواتین ، پھیری فروشوں کی بھی نشاندہی کی اور کہا کہ اس منصوبہ کے تحت ان کو بھی سہولت فراہم کی جائیگی ۔ اسی طرح احساس ٹارگیٹڈ سبسڈی پروگرام سے عام آدمی کی مشکلات کے حل میں مدد دی جائیگی تاکہ ان کو افراط زر کے اثرات سے زیادہ سے زیادہ محفوظ رکھا جا سکے اور انکی قوت خرید بڑھائی جا سکے ۔
انہوں نے کہا کہ سماجی تحفظ موجودہ حکومت کیلئے ایک بہت بڑی ترجیح ہے اس ترجیح پر عملدرآمد کیلئے سب سے پہلے ہم نے انتظامی ڈھانچے بنائے وزرات کا قیام عمل میں لایا گیا، مشاورتی کمیٹی بنی ، عملدرآمد کرنے کے نظام بنے، ان کیلئے سب سے بڑا بجٹ مختص کیا گیا، بجٹ کو استعمال کرنے کے لئے اداروں میں اصلاحات کر نی پڑ یں ،
معاون خصوصی نے کہا کہ ڈیجیٹل نظام متعارف کرانے کے جو بھی اقدامات تھے وہ کئے ، ضرورت مندوں کو ڈیجیٹل نظام متعارف کرایا، ڈیٹا کا پورا نظام بنا اور اس کو استعمال میں بھی لایا گیا، گذشتہ ایک دھائی غربت کی لکیر سے نیچے بسنے والے افراد کا سروے نہیں کیا تھا ہم نے اسے شروع کیا اور پائے تکمیل تک پہنچایا ، متاثرہ افراد کیلئے پے در پے پروگرام شروع کئے تقریباً 19پروگرام ہیں،ایک ایک پروگرام کی تشکیل ہوئی اور تمام امور کو احساس کے دائرہ کار میں پائے تکمیل تک لایا گیا اور اس کے ساتھ ساتھ ون ونڈو کا نظام بھی متعارف کروایا اور تمام تر سہولیات ایک چھت کے نیچے فراہم کیں اس کے ساتھ ساتھ نظام کی شفافیت کیلئے جامع اصلاحات متعارف کروائی گئیں،
سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ یہ تمام اقدامات تین سال کی مختصر مدت میں مکمل کئے گئے،پچھلے سال کووڈ-19کا مسئلہ آیا تو دنیا میں اہداف بدل گئے مگر ہم نے تمام چیزیں کووڈ-19کے باوجود کئے، انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے دوران حکومت نے ایک کروڑ پچاس لاکھ خاندانوں کو امداد پہنچائی، ان تمام اصلاحات پروگراموں کے وسعت انتظامی معملات کو بہتر بنایا ، گذشتہ تین سال ہمارے لیے بہت مصروف رہے ، انہوں نے کہا کہ وباء کی وجہ سے ہم نے کئی تبدیلیاں کیں، کووڈ- 19کی وجہ سے تمام دنیا میں معاشی بحران آیا ، غربت کی شرح میں اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے، اس کے پیش نظر ہم نے احساس پروگرام کو وسعت دی اور اہل افراد کا دیٹا اکٹھا کیا تاکہ اس ڈیٹا کی بدولت ہم غریب لوگوں کی مدد کرسکیں، حال ہی میں ہرنائی میں جو زلزلہ آیا تھا تو اس ڈیٹا کے تحت ہم نے وہاں کے لوگوں کی مدد کی ،
معاون خصوصی نے کہا کہ احساس پروگرام کی ابھی بھی زیادہ ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایمرجنسی کیش پروگرام تحت ایک کروڑ پچاس لاکھ خاندانوں کو مالی مدد فراہم کی ، اس میں ہم مزید لوگوں کو بھی شامل کر رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہا کہ خوراک کی کمی اور محرومیوں کے باعث بچوں کی نشوونما متاثر ہوتی ہے اور بچے کا قد چھوٹا ہوتا ہے اور ان کی ذہنی صلاحیت پر منفی اثر ات مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل دور میں انسانی وسائل کی ترقی سب سے بڑا سرمایہ ہے اگر ملک میں 40فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہوں یعنی بچوں میں غذائی قلت کا شکار ہوں تو ملک کی ترقی کیلئے بھی بڑا خطرہ بن جاتا ہے۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس نشوونما پروگرام کے تحت حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی مائیں دو سال سے کم عمر کے بچوں کیلئے صحت مند غذائیں استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے پروگرام کے تحت رجسٹرڈ خواتین کو ضروری صحت اور غذائیت کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے خصوصی پیکٹس فراہم کئے جاتے ہیں جن میں مختلف وٹامن اور منرلز وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت تعلیمی شعبہ کے تین خصوصی پروگرام متعارف کروائے گئے ہیں جن میں سکول پروگرام ، انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سکالر شپ کی فراہمی شامل ہے۔ احساس پروگرام میں پہلی سے بارہویں جماعت تک وظائف فراہم کرنا ، ہم احساس تعلیمی شعبہ میں ہم سماجی تحفظ کا ادارہ ہیں، ہم بچوں کو سکول بھیجنے کا وظیفہ دیتے ہیں ، بچوں کو جو وظیفہ ملتا ہے وہ سیکنڈری میں تھوڑا زیادہ اور سیکنڈری سے 12ویں جماعت تک کے بچوں کو زیادہ وظیفہ دیتے ہیں، لڑکیوں کو زیادہ لڑکوں کے مقابلے میں زیادہ وظیفہ دیا جاتا ہے تاکہ والدین اپنی بچیوں کو تعلم دلائیں۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس پروگرام سے سرینا ہوٹل کی مفاہمتی داشت کے تحت سرینا ہوٹل پناہ گاہوں کے اسٹاف کو مہمان نوازی کی تربیت فراہم کرے گا۔ معاون خصوصی نے کہا کہ وفاقی ترقیاتی ادارے کے اشتراک سے اسلام آبادی 4پناہ گاہیں تعمیر کی جائیں گی، جن کو ون ونڈو مراکز سے منسلک کیا جائے گا ، اس حوالہ سے سی ڈی اے نے شہر کے مختلف علاقوں میں چار پلاٹ الاٹ کئے ہیں۔