کراچی۔ 31 جنوری (اے پی پی):وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے صوبائی حکومت کے شراکت داروں پر زور دیا ہے کہ وہ سماجی تحفظ کے قیام کیلئے اپنی اجتماعی کاوشوں کو بروئے کار لاتے ہوئے معاشرے کے سب سے کمزور طبقات کو بااختیار بنانے اورتحفظ فراہم کرنے کیلئے مل کر کام کریں۔
جاری اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے بدھ کو مقامی ہوٹل میں سندھ میں سماجی تحفظ کے حوالے سے منعقدہ مشاورتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سیمینار کے مختلف سیشنز میں وزیر اطلاعات احمد شاہ، سیکرٹری سوشل پروٹیکشن رفیق مصطفی شیخ، سیکرٹری سکول ایجوکیشن شیریں ناریجو، وائس چیئرمین سوشل پروٹیکشن بورڈ حارث گزدر، سی ای او سوشل پروٹیکشن اتھارٹی سمیع شیخ شامل ہوئے جبکہ آن لائن UN-FAO کے نمائندے ایمینوئل مونکاڈا، ڈین آٸ بی اے کراچی ڈاکٹر عاصمہ حیدر، چیئرمین بی آٸ ایس پی ڈاکٹر امجد ثاقب نے شرکت کی ۔
جسٹس باقر نے سیمینار کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے سندھ میں سماجی تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر توجہ دلائی۔انہوں نے متنوع نقطہ نظر اور مہارت کو اکٹھا کرنے کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے تمام شرکاء سے اس اہم موضوع پر انکی گرانقدر شراکت کیلئے شکریہ ادا کیا اور اس باہمی تعاون کے جذبے کو اجاگر کیا جو ہماری کوششوں کی کامیابی کیلئے ضروری ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے میں سب سے زیادہ کمزور افراد کو موثر سماجی امداد و تحفظ فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے صوبے کی گنجاں آبادی کے درمیان غربت کے خاتمے اور مساوات کو فروغ دینے میں ایک مربوط و جامع سماجی تحفظ کے نظام کے اہم کردار پر زور دیا۔انہوں نے اس اہمیت پر بھی زور دیا کہ ہمارے فیصلوں سے ان لوگوں کی زندگیوں پر کیا اثر پڑ سکتا ہے جو اپنی فلاح کیلئے ان نظاموں پر انحصار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سیمینار میں ہونے والی گفتگو اور اس سے منسلک دستاویزات نے ہمارے موجودہ سماجی تحفظ کے فریم ورک کے اندر موجود چیلنجز پر روشنی ڈالی ہے،ان چیلنجز میں پروگرامز میں تقسیم، کوریج میں خلاء، کوآرڈینیشن کا فقدان، اہداف کی ناکامیاں اور مانیٹرنگ کے طریقہ کار میں ناکامیاں شامل ہیں۔ ان رکاوٹوں کو تسلیم کرنا ان پر قابو پانے کیلئے موثر حکمت عملی وضع کرنے کی طرف پہلا قدم ہے کیونکہ ہمارا عزم محض اعلان نہیں بلکہ عملدرآمد کرانا ہے۔
جسٹس باقر نے نئی قائم ہونے والی سندھ سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کے تحت سماجی تحفظ کے اقدامات میں اصلاحات اور استحکام کیلئے اپنے مضبوط عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترقی کی طرف ہمارے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کا قیام ہمارے لوگوں کی خدمت کرنے والے ایک منظم، موثر اور جوابدہ نظام کے قیام کے ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت کے اسی عزم کو بہترنتائج کے ساتھ ایک جامع روڈ میپ اور ایکشن پلان تیار کرنے کیلئے محکمہ سماجی تحفظ کو ہدایت کی ہے کہ اتھارٹی کے ساتھ کام کرے، اس اقدام کا مقصد ہم آہنگی، اہداف میں اضافہ ، نتائج کی نگرانی اور خدمت کی رسائی کو بڑھانا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے اجتماعی مشن میں حکومتی اداروں، ترقیاتی اداروں، این جی اوز، تعلیمی اداروں، میڈیا آؤٹ لیٹس اور نچلی سطح کی تنظیموں کی فعال شمولیت کی ضرورت ہے اور آج کاسیشن باہمی تعاون کی کاوشوں کی ناگزیر اقدامات کو واضح کرتا ہے جو تب ہی ممکن ہوگا جب ہماری شراکت داری مضبوط ہو اور مل کر آگے آنے والے پیچیدہ چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹا جاسکے