سمندری آلودگی کم کرنے میں پاکستان اہم کردار اداکررہا ہے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا ورلڈمیری ٹائم ڈے کے موقع پر منعقدہ سیمینارسے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب

92

کراچی۔30ستمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سمندری آلودگی میں کمی بحری شعبے کی پائیداری کیلئے ضروری ہے اور پاکستان اس حوالے سے موثرکوششیں کر رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ورلڈمیری ٹائم ڈے کے موقع پر منعقدہ سیمینارسے اسلام آباد سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کا اہتمام میری ٹائم امور کی وزارت نے مقامی ہوٹل میں کیاتھا۔صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان سمند ری وسائل سے مالا مال ہے اس کی بندرگاہیں اور شپ یارڈ قومی معیشت میں اپنا حصہ ڈال کر بڑا کردار ادا کر رہی ہیں ۔

صدر مملکت نے کہا کہ وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی پاکستان کی سمندری حدود اورساحلی علاقو ں سے آلودگی کے خاتمے کیلئے کوشش کررہے ہیں جس کی وجہ سے ماہی گیری کے شعبے میں بہتری آرہی ہے۔

اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری ٹائم کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات ہیں لیکن بدقسمتی سے سرمایہ کار اس شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے راغب نہیں ہوئے۔ ایک فیصد سے بھی کم سرمایہ کاروں نے اس شعبے میں سرمایہ کاری کا انتخاب کیا ،انہوں نے مشورہ دیا کہ اس شعبے کی طرف سرمایہ کاروں کی دلچسپی پیدا کرنے کے لیے ہمیں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں مزید شپ یارڈزقائم کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بعض چھوٹے ممالک اس شعبے سے بھاری آمدنی حاصل کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی نے کہا کہ کئی شعبے بلیو اکانومی سے جڑے ہوئے ہیں۔ہم نے ماہی گیروں کی ترقی کے لیے ایک کامیاب ماہی گیر پروگرام شروع کیا ہے ،

انہیں آسان اقساط میں قرض فراہم کیا جانا چاہیے۔ شپنگ کمپنیوں کو کورونا وبا سے نقصان پہنچااورپوری دنیا کی تجارت اس سے متاثر ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ پورے کراچی کا کوڑا کرکٹ اور گندہ پانی سمندرمیں گرتا ہے جس سے آبی ماحول کو شدید نقصان پہنچاتا ہے ،

اگر یہ نہ رکا توکراچی کی ساحلی پٹی میں ماہی گیری کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے اس حوالے سے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس قائم کرنے کیلئے ان کی وزارت کام کررہی ہے تاکہ سمندری آلودگی سے بچاجاسکے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ فیشنگ پورٹ اورپروسیسنگ یونٹ قائم کیا جائے گا تاکہ مچھلی اور جھینگے کی ایکسپورٹ کو بڑھایا جاسکے ۔