سمندری طوفان کے پیش نظر ساحلی پٹی کے شہروں سے لوگوں کا انخلا رات بھر جاری رہا، ان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، وزیراعلی سندھ

75

کراچی۔ 13 جون (اے پی پی): وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سمندری طوفان کے پیش نظر ساحلی پٹی کے شہروں سے لوگوں کا انخلا رات بھر جاری رہا،لوگ اپنے گھر چھوڑنا نہیں چاہتے لیکن ان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعلی ٰنے بتایا کہ کیٹی بندر کی خطرے میں کل 13ہزار آبادی ہے جس میں 3ہزار کو رات بھر منتقل کیا گیا ہے،گھوڑاباڑی کی 5ہزار لوگ خطرے میں آبادی کے 100 لوگوں کو محفوظ جگہوں پر منتقل کیا گیا ہے، شہید فاضل راہو کی 4ہزار آبادی کو طوفان کا خطرہ ہے جس میں سے 3ہزار کو منتقل کیا گیا ہے،بدین کی 2500 آبادی کو خطرہ ہے جس میں سے 540 ابھی تک محفوظ مقام پر منتقل ہو چکے ہیں،شاہ بندر کی 5ہزار آبادی سمندری طوفان کی زد میں آنے کا خطرہ ہے اس لیئے 90 لوگوں کو رات منتقل کیا گیا ہے،جاتی کی 10ہزار آبادی کو طوفان کا خطرہ ہے ، اس لئے رات بھر 100 لوگوں کو منتقل کیا گیا ،کھاروچھان کی 1300 کی آبادی کو خطرہ ہے جس میں سے 6 لوگ رات بھر منتقل کئے گئے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ابھی تک  40800 میں سے 6836 لوگ منتقل ہو چکے ہیں باقی لوگوں کی منتقلی کا سلسلہ جاری رہیگا۔انہوں نے کہا کہ ٹھٹھہ ، بدین، اور سجاول اضلاع کے لوگوں کو بھی انتظامیہ منتقل کرتی رہے گی۔وزیراعلیٰ سندھ نے لوگوں کو اپیل کی کہ انتظامیہ سے تعاون کریں اور محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں۔\932