سمندر کی سطح بلند ہونےسے مالدیپ اور توالو کے زیر آب آ جانے کا خطرہ حقیقی ہے، اقوام متحدہ

234
United Nations

اقوام متحدہ۔10اکتوبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے ماہرین موسمیات نے کہا ہے کہ سمندر کی سطح بلند ہونےسے مالدیپ اور توالو کے زیر آب آ جانے کا خطرہ حقیقی ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے نے عالمی ادارے کے ماہرین موسمیات کی تازہ ترین رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ عالمی حدت میں اضافے کے باعث دنیا کے کئی مقامات پر سطح سمندر بلند ہورہی ہے ،1900 سے اب تک اس میں 15 سے 25 سینٹی میٹر (6 سے 10 انچ) اضافہ ہوچکا ہے اور اس کی رفتار تیز ہورہی ہے،حدت کا سلسلہ جاری رہا تو رواں صدی کے آخر تک بحرالکاہل اور بحر ہند کے جزیروں کے ارد گرد سطح سمندر 1 میٹر (39 انچ ) تک بڑھ سکتی ہے جو یقیناً خطرے کا باعث ہے

، اس کے علاوہ آئے روز کے سمندری طوفان اور دیگر ارضیاتی مسائل بھی ان علاقوں کے وجود کو ختم کرنے کی وجہ بن سکتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی بارے اقوام متحدہ کے بین الحکومتی پینل کے حوالے سے ایک مطالعے کے مطابق پانچ ممالک (مالدیپ، تووالو، مارشل جزائر، ناورو اور کریباتی) 2100 تک غیر آباد ہو سکتے ہیں جس سے قریباً چھ لاکھ افراد بے گھر ہو سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جنگوں سے ریاستوں کا وجود یقیناً مٹتا رہا لیکن ایسی کوئی مثال سامنے نہیں کہ ریاستوں کا وجود سطح سمندر کی بلندی یا موسمی حالات کے نتیجے میں معدوم ہوا ہو۔مالدیپ کے سابق صدر محمد نشید کا کہنا ہے کہ یہ وہ المیہ ہے جس سےان کے ملک یا قوم کو سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔