سموگ اور ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کا واحد حل شجرکاری ہے، وفاقی وزیر ماحولیات ملک امین اسلم کی جلو بوٹینیکل گارڈن میں میڈیا سے گفتگو

163
سموگ اور ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کا واحد حل شجرکاری ہے، وفاقی وزیر ماحولیات ملک امین اسلم کی جلو بوٹینیکل گارڈن میں میڈیا سے گفتگو
سموگ اور ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کا واحد حل شجرکاری ہے، وفاقی وزیر ماحولیات ملک امین اسلم کی جلو بوٹینیکل گارڈن میں میڈیا سے گفتگو

لاہور۔25مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر ماحولیات ،موسمیاتی تبدیلی اوروزیراعظم کے معاون خصوصی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ سموگ اور ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کا واحد حل شجرکاری ہے، میاواکی جنگل میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد پودے لگائے گئے ہیں، پچاس کنال پرمحیط لاہو رمیاواکی جنگل جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی سائٹ ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے لاہور میں جلو بوٹینیکل گارڈن میں میاواکی جنگل کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے تحت شجر کاری کے فروغ کیلئے شہر میں 51مقامات پر جاپانی ٹیکنیک کے تحت جنگل لگانے کا عمل جاری ہے، جلو بوٹینیکل گارڈن میں ایشیا کی سب سے بڑی سائٹ پر پچاس کنال میاواکی جنگل کے پودے لگانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور کو آلودگی سے پچانا ہے زیادہ سے زیادہ جنگلات لگانا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ایچ اے کی کاوش سے جنگل بوٹینیکل گارڈن میں پچاس کنال اراضی پر 20اقسام کے پودے لگا ئے گئے ہیں، وفاقی وزیر نے کہاکہ میاواکی جنگل کی تکمیل پر پی ایچ اے حکام کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے 25مارچ تک پچاس سائٹس مکمل کر لی ہیں ان پچاس سائٹس میں 5لاکھ پودے لگائے گئے ہیں، ملک امین اسلم نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ لاہور میں 2 سو مقامات پر میاواکی کے پودے لگا ئے جائیں گے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ لاہوریوں کیلئے خوشخبری ہے کہ میاواکی جنگل سموگ کے خاتمے کا باعث بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ میاواکی کے دائرہ کار کو بڑھاتے ہوئے پورے ملک میں پودے لگائے جائیں تاکہ ماحول کو صاف ستھرا بنایا جا سکے، اس سلسلہ میں اسلا م آباد میں 20 جبکہ خیبر پختونخوا کی 100مختلف جگہوں پر میاواکی کے جنگل لگائے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میاواکی کے پودے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے بہت کارآمد ہیں، ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں آلودگی کی سب سے بڑی وجہ پڑوسی ملک بھارت ہے جس طرح پاکستان آلودگی پر کنٹرول کر رہا ہے ویسے بھارت کو بھی اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کو دعوت دیتے ہیں کہ مل کر ماحولیاتی تبدیلی کیلئے اقدامات کریں کیونکہ یہ لوگوں کی زندگیوں کا مسئلہ ہے ،

ایک اور سوال کے جواب میں ملک امین اسلم نے کہا کہ ہائوسنگ سوسائٹی کے حوالے سے مضبوط حکمت عملی بنا رہے ہیں جس کے تحت زرعی رقبے پر ہائوسنگ سوسائٹی نہیں بنا ئی جا سکے گی، وزیراعظم عمران خان خود اس کی نگرانی کر رہے ہیں،اگست تک تمام شہروں کاماسٹر پلان ترتیب دے دیا جائے گا۔ اس موقع پر چیئرمین پی ایچ اے یاسر گیلانی،ڈی جی پی ایچ اے جواد قریشی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اس قبل ڈی جی پی ایچ اے جواد قریشی نے وفاقی وزیر کو بریفنگ دی۔