رحیم یار خان۔ 05 نومبر (اے پی پی):ڈپٹی کمشنر خرم پرویز نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ حکومت کی ترجیح ہے، محکمہ ماحولیات سموگ کی روک تھام کے لئے جامع حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے سختی سے عملدرآمد کرائے اور سموگ و آلودگی کا باعث بننے والے صنعتی یونٹس کے مالکان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔یہ بات انہوں نے ضلعی انسداد سموگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ایڈمنسٹریٹیو آفیسر ریاست علی، ڈی او انڈسٹریز عماد الدین جتوئی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماحولیات سورج کمار سمیت لوکل گورنمنٹ، ٹریفک پولیس اور دیگر متعلقہ محکموں کے نمائندگان موجود تھے۔
ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ صنعتی یونٹس کی انسپکشن کو تیز اور نائٹ آپریشن کیا جائے، سموگ کا موجب بننے والوں کو بھاری جرمانوں کے ساتھ مالکان پر مقدمات درج کرائیں، آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کے بوائلرز کو سیل کریں جبکہ زگ زیگ ٹیکنالوجی پر عملدرآمد نہ کرنے اور ٹائر جلانے والے یونٹس کو مسمار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سموگ پیدا کرنے والے صنعتی یونٹس و دیگر ذرائع کے خلاف کارروائیاں واضح نظر آنی چاہیں جبکہ سیکرٹری آر ٹی اے اور ٹریفک پولیس دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کریں۔انہوں نے سموگ سے بچاؤ کے لئے عوامی سطح پر بھر پور آگہی مہم چلانے اور عوام کو سموگ سے بچنے کے لئے ماسک پہننے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماحولیات سورج کمار نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع میں تقریباً298بھٹہ خشت موجود ہیں اور رواں سال جنوری سے آج تک1425انسپکشنز کے دوران خلاف ورزی کے مرتکب97بھٹہ خشت مالکان کے خلاف87مقدمات درج، 33سیل اور18لاکھ سے زائد جرمانے کئے گئے جبکہ ماہ اکتوبر میں 232بھٹہ خشت کی انسپکشنز کے دوران21مقدمات درج،2لاکھ جرمانہ اور16کو مسمار کیا گیا۔ اس دوران 31مختلف صنعتی یونٹس کو چیک کرتے ہوئے01مقدمہ درج، 3سیل اورٹائر جلانے والے 6یونٹس کو مسمار کیا گیا،
دیگر صنعتی یونٹس میں 343انسپکشن کے دوران 16خلاف ورزیوں پر 9کے بجلی کنکشن منقطع،12مقدمات درج اور2لاکھ جرمانہ کیا گیا۔دھواں چھوڑنے والی679گاڑیوں میں سے199کو بند اور12لاکھ74 ہزار جرمانہ کیا گیا۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ سموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری ہیں۔