کراچی۔10جون (اے پی پی):سندھ نے نئے مالی سال کے بجٹ میں اسکول ایجوکیشن بجٹ میں 13.1فیصد اضافہ کر کے267.6ارب روپے اور صحت کا بجٹ بڑھا کر 227.8 ارب روپے کردیاجو کہ 10.1فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیراعلی سندھ نے ہفتہ کو سندھ اسمبلی بلڈنگ میں مالی سال 2023-24 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت646 اسکولوں کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے7659ملین روپے چائنیز گرانٹ حاصل کرنے اور توجہ دلانے میں کامیاب رہی ہے۔ 3011ملین روپے کی لاگت سے فلڈ ریسٹوریشن پروگرام اور سندھ ڈویلپمنٹ تھرو اینہانسڈ ایجوکیشن پروگرام کے تحت پانچ اضلاع میں 112 تباہ شدہ اسکولوں کو ماحول دوست انفرااسٹرکچر کو بحال کیا جائے گا۔
سندھ ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے پورٹ فولیو کے تحت بارش سے تباہ ہونے والے موجودہ اسکولوں کی مرمت وبحالی سے متعلق 46 نئی اسکیمیں شامل کی گئی ہیں جن کی تخمینہ لاگت 4416.257 ملین روپے ہے جبکہ 4492.004 کی لاگت سے 45 سکیمیں سیلاب 2022 سے متاثرہ موجودہ سکولوں کی تعمیر و تعمیر نو کیلئے وقف کئے گئے ہیں۔جے آئی سی اے کے ساتھ شراکت میں "سندھ میں تعلیمی سہولیات کی تعمیر نو کے ذریعے سیلاب سے نمٹنے کیلئے پروگرام” کے عنوان سے ایک نئی اسکیم تجویز کی گئی ہے۔
سال 2023.24 کے ضلعی اے ڈی پی میں حکومت سندھ کا حصہ 142.410روپے ہے جس میں میرپورخاص، خیرپور، بدین، شہید بینظیرآباد، سکھر، گھوٹکی اور دادو جیسے اضلاع شامل ہیں مزید برآں جائیکا کا حصہ1424.218 ملین روپے تجویز کیا گیا ہے۔