سندھ حکومت نےصوبہ میں ڈاکو راج کو پانی کے ایشو میں بہانے کی کوشش کی ہے، تحریک انصاف کے رہنما واپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی پریس کانفرنس۔

80
profile pic

اسلام آباد۔30مئی (اے پی پی):تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نےصوبہ میں ڈاکو راج کو پانی کے ایشو میں بہانے کی کوشش کی ہے، پنجاب اور سندھ کو اپنےحصے سے32 فیصد کم پانی مل رہا ہے لیکن سند ھ حکومت اسے خوامخواہ سیاست کی نذر کر رہی ہے۔ سندھ میں پانی کی کمی کی وجوہات معلوم کرنی چاہیں،وزیراعظم عمران خان نے سندھ کے لئے 446ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز مختص کئے ہیں۔

اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جب سندھ میں ڈاکووں نے 9 لوگوں کو قتل کیا تو میں ڈاکو راج اور پانی کے مسئلے پر متاثرہ علاقوں میں گیا، پولیس کے شہداء سے ملا اور ایک رپورٹ تیار کی اور وزیر اعظم کو پیش کی،

انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی کی کمی ہے لیکن اس کی وجوہات معلوم ہونی چاہیں، سندھ کے وزیر اعلیٰ نے آدھا سچ بولا، وزیر اعلیٰ سندھ نے انور منصور کی رپورٹ کا ذکر کیا جس میں لکھا ہے کہ آج پانی پہلے کی طرح موجود نہیں ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے انور منصور کی رپورٹ سے بھی من پسند چیز نکال لی ،باقی بھول گئے، نئے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کی رپورٹ بھی آگئی ہے جس کاوزیر اعلیٰ سندھ نے ذکر نہیں کیا،

انہوں نے کہا کہ مخصوص مقاصد کی خاطر لوگ ٹیلی میٹری سسٹم نہیں لگانے دیتے،انہوں نے کہا کہ گدو بیراج پر چھاپہ مارا گیا تو پتہ چلا کہ پنجاب پانی چوری نہیں کر رہا، 10 جون تک سندھ میں پانی77 ہزار سے بڑھ کر 1 لاکھ کیوسک سے زیادہ ہو جائے گا۔

حلیم عادل شیخ نے کہاکہ ٹھیک ہے متنازعہ ڈیمز نہ بنائیں اسکے علاوہ بھی بہت ڈیمز بن سکتے ، عمران خان کے علاوہ کس نے ڈیمز بنانے کی بات کی ؟ انہوں نے سوال کیا کہ جب وزیراعلیٰ سندھ شکارپورگئے تو ان کے ساتھ کوئی ایم این اے یا ایم پی اے کیوں نہیں تھا؟

انہوں نے کہا کچے میں ڈاکووں کے خلاف آپریشن سست روی میں ڈال دیا گیا ہے۔ ڈاکووں نے سوشل میڈیا پر مارکیٹنگ شروع کر دی ہے۔ سندھ میں انسداد ڈاکو آپریشن ایک ڈرامہ ہے، اگر سندھ حکومت کہتی ہے کہ 8 ڈاکو مارے گئے تو ان کی تصویریں دکھائیں۔ شکار پور میں ڈاکو آزاد گھوم رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے سندھ کو گزشتہ برس کم وسائل ملے تو بلاول نے کہا ہمارے وسائل فراہم نہیں کئے،اس بار بارش کم پڑی اور درجہ حرارت کم رہا ،یہ پانی کم ہونے کی وجوہات ہیں ،کاش وہی فارمولا بلاول صاحب کو سمجھ آجاتا جو انہوں نے خود پیش کیا،

انہوں نے کہا کہ ہم سے بڑا سندھی کوئی نہیں، ہم سندھ کا سوچتے ہیں ،40 فیصد سندھ کا مینڈیٹ ہمیں حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں سندھ کا درد ہے جبکہ آپ کو چوری کرپشن کا درد ہے ، یہ 7 ہزار 880 ارب روپے سندھ کے ڈکار گئے اسی وجہ سے عوام کا یہ حال ہوگیا۔