کراچی۔ 21 مئی (اے پی پی):سیکرٹری ماحولیات آغا شاہنوازنے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لئے اسمارٹ سرویلنس سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی )کے زیر اہتمام ماحولیاتی تبدیلی،صنعتی آلودگی اور ساحلی تحفظ کے حوالے سے پانچویں اہم اجلاس میں کیا۔انہوں نے اعلان کیا کہ ڈیجیٹلائزیشن وقت کی ضرورت ہے، ایک سال میں ایسا سسٹم لانا چاہتے ہیں جو پرانی، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی خود نشاندہی کرے گااور ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر چالان جاری کرے گا۔اجلاس میں ڈی جی سیپا وقار حسین پھلپوٹو،ڈائریکٹر نیچرل ریسورسزعمران صابر، صنعتکاروں، ٹرانسپورٹرز، ماحولیاتی ماہرین ودیگراسٹیک ہولڈرزنے شرکت کی۔
اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے سینئر وائس پریزیڈنٹ ثاقب فیاض مگون نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، کاسٹ آف ڈوئنگ بزنس کے تناظر میں چھوٹی فیکٹریاں ویسٹ واٹر پلانٹ نہیں لگا سکتی، حکومت اس معاملے پر جامع حکمت عملی بنائے۔ ڈی جی سیپا وقار حسین پھلپوٹو نے کہا کہ صنعتکار سندھ انوائرمنٹ پروٹیکشن ایکٹ پر مکمل عملدرآمدکو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ صنعتی فضلہ خصوصاً ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ کے بعد خارج کریں تاکہ آبی حیات محفوظ رہے اور خطرناک کچرا انسینریشن پلانٹس کے ذریعے تلف کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سیپا کی وہیکولر ایمیشن مہم جاری ہے اورصنعتی گاڑیوں کی مانیٹرنگ بھی جلد شروع کی جائے گی۔ ماحولیاتی ماہرین نے اجلاس میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ پانی کی کمی کے باعث مینگرووز تیزی سے تباہ ہو رہے ہیں
جو سمندری حیات کے تحفظ اور ساحلی علاقوں کو قدرتی آفات سے بچانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ آغا شاہنواز نے تجویز دی کہ فوری طور پر ایک مربوط ہنگامی کمیٹی بنائی جائے جس میں صنعتکار، ماہرین، ٹرانسپورٹرز، سالڈ ویسٹ ادارے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں تاکہ ایک موثر قومی حکمت عملی بنائی جا سکے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=599788