اسلام آباد۔26اپریل (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی بھارت کی دھمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت اور سنگین اشتعال انگیزی قرار دیا ہے ،جس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔
آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی اور چیئرمین فاؤنڈر گروپ طارق صادق نے ہفتہ کو جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ پاکستان کی پوری تاجر برادری بھارت کے مذموم عزائم کا مقابلہ کرنے کے لیے ریاست اور اس کی مسلح افواج کے ساتھ مضبوطی سے متحد ہے۔آئی سی سی آئی کی قیادت نے اس بات پر زور دیا کہ سندھ آبی معاہدہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ معاہدہ ہے جسے بھارت یکطرفہ طور پر منسوخ یا التوا میں نہیں رکھ سکتا۔ انہوں نے ہندوستان کی کھوکھلی دھمکیوں کو ایک فضول مشق قرار دیا جس کا مقصد محض اصل حقائق سے تو جہ ہٹانا ہے اور یہ کہ اس طرح کے اقدامات سے عالمی سطح پر ہندوستان کی اپنی ساکھ ہی داغدار ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی متنبہ کیا کہ کوئی بھی یکطرفہ کارروائی بنگلہ دیش اور نیپال جیسے پڑوسی ممالک کے ساتھ بھی بھارت کے اعتماد کو ختم کر سکتی ہے۔
آئی سی سی آئی کے رہنماؤں نے دہشت گردی کی سرپرستی اور پاکستان پر جھوٹے الزامات لگا کر علاقائی امن اور اقتصادی ترقی کو سبوتاژ کرنے کی بھارت کی مسلسل کوششوں کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے بھارت کو پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے کے ذریعے اپنی داخلی سلامتی کی ناکامیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، انہوں نے پاکستان کی خودمختاری کے لیے مکمل حمایت کا یقین دلایا اور قوم کے بہادر، پیشہ ور اور انتہائی حوصلہ مند محافظوں کی تعریف کی۔ آئی سی سی آئی نے زور دیا کہ پاکستان امن کے لیے پرعزم ہے لیکن کسی بھی جارحیت کا سفارتی، اخلاقی اور ضرورت پڑنے پر فوجی طاقت سے جواب دے گا۔ آئی سی سی آئی قیادت نے مزید کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے اور تاریخ خود ان لوگوں کا فیصلہ کرے گی جو امن اور آہنگی پر دشمنی کو ترجیح دیتےہیں۔
آئی سی سی آئی اس فالس فلیگ آپریشن کی شدید مذمت کرتا ہے اور ہندوستانی قیادت کو ایسے مذموم عزائم پر عمل کرنے سے خبردار کرتا ہے۔ ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے پڑوسیوں کے معاملات میں مداخلت کرنے کے بجائے اپنے اندرونی مسائل کے حل اور علاقائی امن کو فروغ دینے کو ترجیح دے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588218