اسلام آباد۔9دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ سندھ پر ایسی حکومت مسلط ہے جسے عوام سے کوئی سروکار نہیں، سندھ حکومت کی پالیسیوں سے سندھ کے عوام کو نقصان ہو رہا ہے، آٹا اور چینی کے نرخ سندھ میں زیادہ ہیں، صحت کارڈ اور راشن پروگرام سے سندھ کے عوام محروم ہیں، سندھ کے نمائندوں کو اپنے وزیراعلیٰ سے سوال پوچھنا چاہئے کہ وہ سندھ کے عوام سے کس بات کا انتقام لے رہے ہیں۔
پاکستان کے عوام کو طویل عرصے بعد ایسی حکومت ملی ہے جس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، وزیراعظم عمران خان پر ان کے مخالفین بھی اعتماد کرتے ہیں، ہم نے ن لیگ کی طرح اورینج ٹرین اور بجلی کے مہنگے منصوبے لگا کر معیشت کا بیڑہ غرق نہیں کیا، آج پاکستان کی سیاسی قیادت پر اعتماد بحال ہوا ہے، اپوزیشن ریت کی دیوار کی مانند ہے جو کھڑی ہوتی ہے اور گر جاتی ہے، 23 مارچ تک پی ڈی ایم رہ گئی تو مارچ کرلے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں وفاقی وزیر غذائی تحفظ سید فخر امام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ کووڈ کے بعد ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے سروے میں پہلی مرتبہ کسی سیاسی حکومت پر کرپشن کا کوئی شائبہ نہیں کیا گیا جو حوصلہ افزا امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک ایسی حکومت موجود ہے جس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے۔
وزیراعظم عمران خان پر ان کے سیاسی مخالفین بھی یقین رکھتے ہیں، آج سیاسی حکومت پر اعتماد بحال ہوا ہے، 89 فیصد لوگوں نے کورونا میں حکومت کی کارکردگی اور اقدامات پر اعتماد کا اظہار کیا جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بہت کم مثالیں موجود ہیں کہ کورونا وباءکے بعد کوئی ملک 5 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں 5 فیصد گروتھ ریٹ کو آئی ایم ایف بھی تسلیم کر رہا ہے، امید ہے کہ ہم 5 فیصد کی شرح سے زیادہ ترقی حاصل کریں گے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ گزشتہ سال زرعی شعبہ میں تقریباً 400 ارب روپے کی آمدن ہوئی، کسانوں کو گندم کی فصل میں 118 ارب روپے، کپاس کی فصل میں 138 ارب روپے، چاول میں 46 ارب روپے، مکئی میں 3 ارب روپے اور گنے میں 96 ارب روپے کی اضافی آمدن ہوئی۔ اس اضافی آمدن کی وجہ سے ٹریکٹرز، گاڑیوں، زرعی آلات اور یوریا کھاد کی کھپت میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یوریا کھاد کی پاکستان میں قیمت 1700 روپے ہے جبکہ عالمی منڈی میں اس کی قیمت 10 ہزار روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک ٹرک کھاد بیرون ملک چلا جائے تو 70 سے 80 لاکھ روپے کا فائدہ ہوگا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے سوشل پروٹیکشن پروگرام کا اعلان کیا، خیبر پختونخوا اور پنجاب کے ہر شہری کو 10 لاکھ روپے تک علاج کی سہولت میسر ہوگی، یہ سہولت بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے شہریوں کو بھی فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام کی دنیا میں مثال نہیں ملتی، برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروسز میں لوگوں کو علاج کی سہولت کے لئے پریمیم ادا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا شناختی کارڈ ہی ہیلتھ کارڈ ہوگا، کسی بھی سرکاری ہسپتال میں علاج مفت ہوگا، 50 ہزار روپے سے کم آمدن والے افراد کو آٹا، دال اور گھی پر 30 فیصد رعایت ملے گی، انہیں آٹا 2018ءکی قیمت کے مقابلے میں کم قیمت پر دستیاب ہوگا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے سندھ کے عوام اس سہولت سے محروم ہیں، سندھ پر ایسی حکومت مسلط ہے جسے عوام سے کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے علاوہ پورے پاکستان کے شہریوں کو صحت کی مفت سہولیات میسر ہوں گی، پورے ملک میں آٹا 1100 روپے فی تھیلا مل رہا ہے جبکہ کراچی اور سندھ کے لوگوں کو 1446 روپے میں مل رہا ہے، ملک بھر میں چینی کی قیمت 90 روپے ہے، حیدر آباد اور سندھ میں 97 سے 100 روپے کے درمیان ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے نمائندوں کو اپنے وزیراعلیٰ سے سوال پوچھنا چاہئے کہ وہ سندھ کے عوام سے کس بات کا انتقام لے رہے ہیں، سندھ حکومت کی پالیسیوں کا نقصان سندھ کے لوگوں کو ہو رہا ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ غریب لوگوں کو براہ راست امداد کی فراہمی عمران خان کا وژن ہے، ہم ن لیگ کی طرح اورینج ٹرین اور بجلی کے مہنگے منصوبے لگا کر معیشت کا بیڑہ غرق نہیں کر رہے، آج پاکستان کی سیاسی قیادت کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بھان متی کا کنبہ اور تھکے ہوئے پہلوانوں کا ٹولہ ہے، اپوزیشن ریت کی دیوار کی مانند ہے جو کھڑی ہوتی ہے اور گر جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت پر مبنی پالیسیاں نہیں چلتیں، اپنا ایجنڈا لوگوں کے سامنے رکھنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 23 مارچ تک پی ڈی ایم رہ گئی تو لانگ مارچ کرلے گی۔