سوسائٹی میں مکالمے کی ترویج وقت کی اہم ضرورت، محراب و منبر کو معاشرے میں مرکزی حیثیت حاصل ہے،سیکرٹری اوقاف پنجاب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری

60

لاہور۔19دسمبر (اے پی پی):سیکرٹری /چیف ایڈ منسٹریٹر اوقاف پنجاب ڈاکٹرطاہر رضابخاری نے کہا ہے کہ سوسائٹی میں مکالمے کی ترویج وقت کی اہم ضرورت ہے، تحقیق کے بغیر عروج اور ارتقا ممکن نہیں، محراب و منبر کو معاشرے میں مرکزی حیثیت حاصل ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز یہاں محکمہ اوقاف و مذہبی امور پنجاب، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ آف سائنسز( لمز) اور ہارورڈ یونیورسٹی ( یوایس اے) کے اشتراک سے "سماج اور محراب ربط اور فاصلے ” کے موضوع پر ایوان اوقاف میں منعقدہ سمپوزیم میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سماج اور سوسائٹی کے مسائل کو خطبات کا موضوع بنانے کی ضرورت ہے،خطباتِ جمعہ کے مقامی آبادی پر اثرات آج بھی موثر اور دیر پا ہیں۔ سیکرٹری اوقاف نے کہا کہ ایسے ریسرچ پراجیکٹس موجودہ وقت کی ضرورت ہیں جن میں علما و خطبا جدید عصری مسائل کے حوالے سے عوام کی رہنمائی فرمائیں تاکہ معاشرہ امن وسکون کا گہوارہ بن سکے۔

انہوں نے کہا کہ قومی یکجہتی اورملکی استحکام کے حوالے سے علما وخطبا کا کردار تابناک ہے، مساجد اور محراب ومنبر علوم ومعارفِ دینیہ کے امین او ر رواداری، انسان دوستی اور اخوت و بھائی چارے کے علمبردار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بین المذاہب مکالمہ اور بین المسالک ہم آہنگی کی بنیادوں کو علمی، دینی اور تحقیقی سطح پر استوار کرنے میں علما وخطبا کا کلیدی کردار ہے جس کے لیے وہ ہمہ وقت مصروفِ عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محراب ومنبر ابلاغ کا موثر ذریعہ ہے،علما وخطبا کی آواز سوسائٹی میں معتبر حیثیت رکھتی ہے۔

سمپوزیم میں ایسوسی ایٹ پروفیسر لمز ڈاکٹر محمد احسن رانا،خطیب داتا دربارمفتی محمد رمضان سیالوی،پی ایچ ڈی سکالرہاورڈ یونیورسٹی محمد عادل احسن، اسسٹنٹ ڈائریکٹر مذہبی امور حافظ محمد جاوید شوکت، صوبا ئی خطیب اوقاف مولانا مختار احمد ندیم،زونل خطیب اوقاف لاہور ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان، ضلعی خطبا اوقاف مفتی محمد عمران حنفی،قاری شفیق احمد، مولانا مسعود الرحمن،خطیب مولانا محمد احمد فریدی، مولانا قاری غلام مصطفی، مولانا قاری غلام قادر، مولانا قاری مہر علی اور محکمہ اوقاف کے دیگرعلما، خطبا،مذنین و خادمین نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایسوسی ایٹ پروفیسر لمز ڈاکٹر محمد احسن رانا نے عقائد اور طرز عمل کی تشکیل میں خطبات کے اثرات، مساجد کی سماجی اہمیت اورسماجی موضوعات جیسے پڑوسیوں اور خواتین کے حقوق، لوگوں کی زندگی میں مساجد اور علما کرام کا کردار کے حوالے سے موضوعات کو اجاگر کیا۔