اسلام آباد۔6دسمبر (اے پی پی):الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سوشل میڈیا پر بعض حلقوں کی جانب سے مری اور دیگر حلقہ انتخاب میں گھوسٹ ووٹروں کے اندراج کے بیان کو بے بنیاد اور کسی سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچانے کے الزام کو لغو قرار دیا ہے۔
بدھ کو ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق الیکشن کمیشن نے سوشل میڈیا پر بعض حلقوں کی جانب سے مری اور دیگر حلقہ انتخاب میں گھوسٹ ووٹروں کے اندراج کا بیان دیاہے جوکہ بے بنیاد ہے اور یہ الزام بھی لغو ہے کہ کسی سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچانے کے لئے کہ کام کیاگیا ہے۔
الیکشنز ایکٹ کی دفعات 26 اور 27 کے تحت کسی بھی ووٹر کا اندراج اُس کے شناختی کارڈ پر درج مستقل یا عارضی پتہ کے مطابق کیا جاتاہے۔ کسی بھی ووٹر کا اُس انتخابی حلقہ میں موجودہونا ضروری نہیں ہے یہی وجہ ہی کہ آبادی اور ووٹر کے اندراج کے تناسب میں کئی انتخابی حلقوں/اضلاع میں فرق ہے۔
اگر مری یا جہلم کے شناختی کارڈ رکھنے والے افراد کو دیکھیں تو وہ دیگر شہروں اور جگہوں پر رہائش پذیر ہیں جبکہ مردم شماری کے وقت وہ مری یا جہلم میں نہیں ہوتے ،مردم شماری میں ان کا شمار نہیں ہوتا جس کی وجہ سے مردم شماری میں آبادی کم ہوجاتی ہے اور انتخابی فہرستوں میں ووٹروں کا اندراج زیادہ ہوجاتا ہےکیونکہ شناختی کارڈ پر ان کا پتہ مری یا جہلم کا ہوتاہے تو وہ وہیں ووٹ درج کرانے کے اہل ہیں۔
اس کے علاوہ ووٹ کے اندراج، اخراج پر اعتراضات کے لئے الیکشن کمیشن نے باقاعدہ مہم چلائی جس میں انتخابی فہرستوں کی تجدید کی گئی اور ووٹ اندراج، اخراج ودرستگی کی آخری تاریخ 28 اکتوبر 2023 تک تمام فوت شدگان ووٹران کے ووٹ حذف کیئے گئے اور انتخابات کے دوران انتخابی فہرستیں استعمال ہوں گی۔مذکورہ بالا غیر ذمہ دارانہ بیان سے گریز کیا جائے اس ضمن میں الیکشن کمیشن متعلقہ اداروں و افراد کے خلاف مناسب کاروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=417532