سولر پر 18 فیصد ٹیکس کی تجویز واپس، اسلام آباد کے نواحی علاقوں میں مراکز صحت کی صورتحال بہتر بنائی جائے تو شہر کے بڑے ہسپتالوں پر دبائو میں کمی آئے گی، انجم عقیل خان

4
MNA Anjum Aqeel Khan
MNA Anjum Aqeel Khan

اسلام آباد۔16جون (اے پی پی):مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل خان نے کہا ہے کہ سولر پر 18 فیصد ٹیکس کی تجویز واپس لی جائے، اسلام آباد کے نواحی علاقوں میں مراکز صحت کی صورتحال بہتر بنائی جائے تو شہر کے بڑے ہسپتالوں پر دبائو میں کمی آئے گی، وفاقی دارالحکومت کے 350 سکولوں میں جدید نصاب کے مطابق تعلیم دینے کےلئے زیادہ ماہر اساتذہ تعینات کئے جائیں ۔

پیر کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ اور فلسطین میں اسرائیل نے جارحیت کا مظاہرہ کیا، معصوم اور بے گناہ بچوں کی جانیں لیں ان کے گھر اور املاک تباہ کیں،اس کی جارحیت اب ایران تک پہنچ گئی ہے، اسرائیل کو عالمی دہشت گرد قرار دیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ بجٹ پر تنقید کرنے والوں کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ یہ بجٹ کن حالات میں بنا ، حال ہی میں ہم ایک جنگ سے نکلے ہیں، مودی اب بھی کہہ رہا ہے کہ جنگ بند نہیں ہوئی بلکہ اس میں تعطل آیا ہے، ہم نے ملک کو دفاعی لحاظ سے مزید مستحکم بنانا ہے تاکہ اسرائیل ہو یا بھارت دونوں میلی آنکھ سے بھی نہ دیکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کم آمدنی والوں کو ٹیکس میں سب سے زیادہ چھوٹ دی گئی ، تنخواہوں میں 10 فیصد اور پینشن میں سات فیصد اضافہ دیا گیا ، زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے بجٹ میں جو اقدامات تجویز کیے گئے ہیں اس پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سولر پر 18 فیصد ٹیکس واپس لیا جائے،زراعت کے حوالے سے ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے کسان کو اس کا حق ملے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ملک سے بے روزگاری کے خاتمے کے لیے کئی پروگرام شروع کئے ہیں، چھ لاکھ لیپ ٹاپ طلبہ کو دینا ایک قابل ستائش اقدام ہے۔ ا ن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جو مراکز صحت ہیں ان میں سٹاف اور سہولیات موجود نہیں ، اگر وہاں پر سٹاف اور سہولیات فراہم کر دی جائیں تو شہر کے بڑے ہسپتالوں پر دبائو میں کمی آئے گی۔