اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ درآمد شدہ اور مقامی طور پر تیار کردہ سولر پینلز کے درمیان مسابقت میں برابری کو یقینی بنانے کیلئے سولر پینل کی درآمدات پر 18 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کئے جانے اور خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے ضم شدہ اضلاع پر سات سال سے جاری ٹیکس چھوٹ مرحلہ وار ختم کرنے کی تجویز ہے۔
منگل کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 26۔2025 کا وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ درآمد شدہ اور مقامی طور پر تیار کردہ سولرز پینلز کے درمیان مسابقت میں برابری کو یقینی بنانے کیلئے سولر پینل کی درآمدات پر 18 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کئے جانے کی تجویز ہے۔ پیٹرول یا ڈیزل استعمال کرنے والی اور ہائی بائیرڈ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں یکسانیت لانے کیلئے 18 فیصد ٹیکس سے کم شرح والی گاڑیوں پر بھی 18 فیصد عمومی سیلز ٹیکس عائد کئے جانے کی تجویز ہے۔
خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے نئے ضم شدہ اضلاع کو 7 سالوں سے دی جانے والی ٹیکس چھوٹ سے نجات کیلئے آئندہ پانچ سالوں کے دوران مرحلہ وار سیلز ٹیکس نافذ کئے جانے کی تجویز ہے جس کا آغاز آئندہ مالی سال کیلئے 10 فیصد کی کم شرح سے کیا جائے گا۔