سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ نے اے پی پی کرپشن کیس میں نامزد ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا

143

اسلام آباد۔31جولائی (اے پی پی):سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عباس شاہ نے قومی خبر رساں ادارے اے پی پی میں کروڑوں روپے مالیت کے کرپشن کیس میں نامزد تین ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

بدھ کو وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے اینٹی کرپشن سیل نے محمد غواث (پراجیکٹ ڈائریکٹر)، مصور عمران (ڈپٹی ڈائریکٹر) اور سعد مدثر (سابق چیف کمپیوٹر انجینئر) کو عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر ایف آئی اے کے تفتیشی افسر اسفند یار نے موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملزمان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کی جس کے بعد تینوں ملزمان کو حراست میں لیا گیا، ملزمان سے ریکارڈ اور رقوم کی برآمدگی کے لئے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کی جائے۔

سماعت کے دوران ”اے پی پی” کے لیگل ایڈوائزر سردار یعقوب مستوئی ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے کہ تمام ملزمان پروکیورمنٹ کمیٹی کے ممبران ہیں اور جعلی دستخطوں کے ذریعے اے جی پی آر میں 60 چیک جمع کرائے گئے ہیں۔ سردار یعقوب مستوئی نے کہا کہ 124 ملین روپے عوام کے ٹیکس کا پیسہ تھا ، سرکاری ادارے میں جعل سازی کے ذریعے ڈکیتی کی گئی ہے، ملزمان سے سرکاری رقم ریکور کرنے کے لئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

ملزمان کے وکلا نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔ دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے تینوں ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔