اسلام آباد۔15مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کی سول سروس کو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل گورننس کو اپنانا ناگزیر ہو چکا ہے۔ سینئر مینجمنٹ کورس کے 37ویں گریجویشن کی تقریب سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مستقبل ان لوگوں کا ہے جو جدت کو اپنا شعار بناتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مصنوعی ذہانت، ڈیٹا اینالٹکس اور سمارٹ گورننس کے جدید اوزار نہ صرف سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ شفافیت اور عوامی خدمت کے معیار میں بھی انقلابی تبدیلی لا سکتے ہیں۔وفاقی وزیر نے تین اہم تقاضوں تیز رفتار فیصلہ سازی، جدت پر مبنی سوچ اور عوام کا اعتماد بحال کرنا، کی نشاندہی کی جن پر آج کے دور میں ریاستی نظام کو پورا اترنا ضروری ہے۔
انہوں نے سرکاری اداروں پر زور دیا کہ وہ تبدیلی سے نہ گھبرائیں بلکہ چابک دستی سے خود کو نئے حالات کے مطابق ڈھالیں۔پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ قومی ترقی انفرادی قابلیت سے نہیں بلکہ ادارہ جاتی کارکردگی، ٹیم ورک اور مشترکہ اہداف سے حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا کے درست استعمال پر عبور حاصل کریں تاکہ فیصلے مؤثر اور حقائق پر مبنی ہوں۔انہوں نے کہا کہ ناقص یا غیر مصدقہ ڈیٹا کی بنیاد پر کئے گئے فیصلے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں، اس لئے ڈیٹا کی درستگی اور بروقت دستیابی کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے۔تقریب کے اختتام پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی نے مسلح افواج کی حالیہ خدمات اور قومی سلامتی کے تحفظ میں ان کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اصل طاقت ہمارا اتحاد، نظم اور اجتماعی ارادہ ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597528